اسپرین گولی کا روزانہ کم مقدار میں استعمال کینسر سے بچا ؤمیں مددگار ثابت ہوسکتا ہے ‘ تحقیق

جمعرات 7 اگست 2014 12:41

اسپرین گولی کا روزانہ کم مقدار میں استعمال کینسر سے بچا ؤمیں مددگار ..

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7اگست۔2014ء)نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اسپرین گولی کا روزانہ کم مقدار میں استعمال کینسر سے بچا ؤمیں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔غیر ملکی میڈیا مطابق یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی طبی تحقیق میں سامنے آیا ۔لندن کی کوئین میری یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ اسپرین کی کم مقدار کے طویل عرصے تک استعمال سے کینسر کی مختلف اقسام کے پھیلاؤاور اس سے موت کا خطرہ ایک تہائی حد تک کم ہوجاتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ اسپرین کی 75 ملی گرام مقدار کا استعمال کینسروں کی مختلف اقسام میں مبتلا ہونے سے بچانے کے لیے کافی ہے۔تحقیقی ٹیم کے قائد پروفیسر جیک کیوزک کے مطابق اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاہم ان کا موقف ہے کہ یہ لوگوں کو اس جان لیوا مرض سے بچانے کا کافی آسان نسخہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ طبی حکام کو اس کی سفارش کرنی چاہئے کیونکہ دس برس تک اس گولی کے استعمال سے پیٹ سے متعلق کینسر کی اقسام اور موت کا خطرہ 35 سے 40 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ اسپرین کے استعمال سے پھیپھڑے اور آنتوں کے کینسر کا خطرہ 5 سے 10 فیصد اور ان دونوں اقسام کے سرطان سے موت کا خطرہ 15 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔اسی طرح یہ گولی بریسٹ کینسر سے دس فیصد تک بچانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے جبکہ یہ دل کے دورے کا خطرہ بھی اٹھارہ فیصد تک کم کردیتی ہے۔