قومی اسمبلی اجلاس،وزیر صنعت وپیداوار کایوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن اور وزیر مملکت برائے صحت ساکا غیر قانونی میڈیکل کالجز کے خلاف کارروائی سے معذوری کا اظہار

جمعرات 7 اگست 2014 14:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔7اگست 2014ء) وزیر صنعت پیداوار نے قومی اسمبلی میں یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن اور وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ نے غیر قانونی میڈیکل کالجز کے خلاف کارروائی سے معذوری کا اظہار کردیا جبکہ وزیر مملکت نے بتایا کہ صحت کے تمام پروگرام صوبوں کو منتقل ہوچکے ہیں وفاق میں ان پروگراموں کو چلانے کیلئے عالمی ادارہ صحت سے فنڈز مانگے ہیں اور وزیرمملکت پانی و بجلی عابد شیرعلی نے بتایا کہ ڈسکوزکے 91 کھرب 32 ارب 70 کروڑ روپے قابل وصول ہیں۔

جمعرات کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات میں رائے حسن نواز کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ایوان کو وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے بتایا کہ صحت سے متعلق تمام امور صوبوں کو منتقل ہوگئے ہیں۔ خواتین کی نگہداشت کیلئے صوبائی حکومتوں کے پروگرام چل رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت سے کہا ہے کہ وہ ہمیں امداد دیں تاکہ وفاق میں بھی پروگرام شروع کئے جاسکیں۔

انہوں نے بتایا کہ ماؤں اور بچوں کی صحت کیلئے 1493 ملین روپے کی لاگت سے بلوچستان غذائی پروگرام کی منطوری دی ہے۔ پیپلزپارٹی کی شاہدہ رحمانی کے سوال کے جواب میں وزیر صنعت و پیداوار غلام مرتضیٰ جتوئی نے ایوان کو بتایا کہ ماہ رمضان المبارک کے دوران پاکستان کے غریب عوام کیلئے ریلیف پیکیج کے طور پر 2 ارب روپے کی سبسڈی دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یوٹیلٹی سٹورز کا بورڈ طاقتور ہے وہ کسی کی بات نہیں سنتے۔

جماعت اسلامی کی عائشہ سید کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے ایوان کو بتایا کہ ٹرانسفارمر تبدیل کرنے کا عمل جاری ہے اور جہاں ضرورت ہے وہاں فوری طور پر نصب کئے جارہے ہیں اور چوری شدہ ٹرانسفارمرز کی تحقیقات جاری ہیں۔ عائشہ سید کے سوال کے جواب میں وزیر صنعت و پیداوار غلام مرتضیٰ خان جتوئی نے ایوان کو بتایا کہ ہنرمند افراد کو مقامی اور بین الاقوامی نمائشوں اور تجارتی میلوں میں شرکت کرنے کیلئے سہولیات فراہم کرتی ہے۔

۔ مقامی ہنرمندوں کو تربیتت دینے اور مقامی اور بین الاقوامی منڈیوں میں انہیں مارکیٹ کی معلومات فراہم کرنے کیلئے مزید منصوبہ جات کی تجویز زیر غور ہے۔ پیپلزپارٹی کے سید نوید قمر کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت چوہدری عابد شیر علی نے ایوان کو بتایا کہ ای ڈی بی آئی پی پی کی طرز پر نجی شعبہ کے سرمایہ کاروں کی جانب سے ونڈ پاور منصوبوں کو ترقی دینے پر کام کررہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 129 ارب روپے سندھ سے 97 ارب روپے وصول کرنے ہیں۔ 31 دسمبر 2013ء اور یکم اپریل 2014ء کے مطابق ڈسکوزکے 91 کھرب 32 ارب 70 کروڑ روپے قابل وصول ہیں۔ شیخ روحیل اصغر کے سوال کے جواب میں سائرہ افضل نے ایوان کو بتایا کہ پولیو کے 106 کیسز سامنے آچکے ہیں۔ اس کے جراثیم مکمل طور پر ختم نہیں کئے جاسکے۔ فاٹا 77‘ کے پی کے میں 19 اور پنجاب میں ایک کیس ہے۔

سیکرٹری خلیل جارج نے ایوان کو بتایا کہ درخواستیں پہلے آئیے کی بنیاد پر وصول کی گئیں۔ شیخ روحیل اصغر کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے ایوان کو بتایا کہ ماضی میں 10 کروڑ روپے لے کر میڈیکل کالج کھولے جاتے رہے ہیں اور غیر معیاری تعلیم دی جاتی رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ غیر معیاری میڈیکل کالجز کو وزارت صحت بند نہیں کرسکتی۔۔

متعلقہ عنوان :