صوبے میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، ٹیلنٹ سامنے لانے کی ضرورت ہے،نوابزادہ حاجی لشکرئی رئیسانی

جسمانی وذہنی صحت کیلئے کھیلوں کی سرگرمیاں کلیدی اہمیت رکھتی ہیں،بلوچستان ہاکی ایسوسی ایشن صوبے میں ہاکی کے فروغ کیلئے بھرپور اقدامات کررہی ہے، تقریب سے خطاب

جمعرات 7 اگست 2014 21:59

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7اگست۔2014ء) صوبے میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں،ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ اس ٹیلنٹ کو سامنے کس طرح لایا جائے، جسمانی و ذہنی صحت کے لیے کھیلوں کی سرگرمیاں کلیدی اہمیت رکھتی ہیں۔ اس حوالے سے بلوچستان ہاکی ایسوسی ایشن صوبے میں ہاکی کے فروغ کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار بطور مہمان خصوصی بلوچستان ہاکی ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے بلوچستان سپورٹس بورڈ اور بلوچستان ہاکی ایسوسی ایشن کے باہمی اشتراک سے منعقدہ جشن آزادی ہاکی ٹورنامنٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ڈائریکٹر کھیل نذر بلوچ اور ایسوسی ایشن کے دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہا کہ بحیثیت صدر بلوچستان ہاکی ایسوسی ایشن مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ ہم صوبے کے نوجوانوں کو معاشرتی اور دیگر برائیوں سے بچانے کے لیے ایک بہتر پلیٹ فارم فراہم کر رہے ہیں تاکہ ہمارے نوجوان منشیات اور دیگر برائیوں سے دور رہ کر کھیلوں کے میدانوں کی طرف راغب ہو سکیں۔

(جاری ہے)

کیونکہ جہاں کھیل کے میدان آباد ہونگے تو وہاں ہسپتال ویران ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ کھیلوں کی سرگرمیاں قومی یکجہتی کو مستحکم کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ صوبے کے نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ کھیلوں کی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں ، شکیل عباسی اور ذیشان اشرف جو کہ ہمارے قومی ہیروز ہیں اور جن کا تعلق صوبہ بلوچستان تھا ان کی مثال آپ لوگوں کے سامنے ہے، کہ کس طرح انہوں نے ہاکی کے کھیل میں محنت کی اور اپنا، اپنے صوبے اور ملک کا نام روشن کیا۔

انہوں نے کہا کہ بہت جلد صوبے میں ہاکی کے کیمپ کا انعقاد کیا جائے گا جس میں ہمارے قومی ہیروز شکیل عباسی اور ذیشان اشرف ہمارے نوجوانوں کو ماڈرن ہاکی سے متعلق تربیت اور آگاہی فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری موجودہ ایسوسی ایشن وسائل کی کمی کے باوجود صوبے میں ہاکی کے فروغ کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے ۔ ہاکی اسٹیڈیم میں پانی اور بجلی کے مسئلہ حل طلب ہے اور مجھے امید ہے کہ صوبائی حکومت اور محکمہ سپورٹس اس سلسلے میں ضروری اقدامات کریں گے۔

انہوں نے گذشتہ روز ہاکی کوچز کے لیے منعقدہ سیمینار کے شرکاء میں اسناد بھی تقسیم کیں اور انہیں ہدایت دی کہ یہ اسناد انہیں اس لیے نہیں دی جا رہی ہیں کہ وہ انہیں گھر کی دیوار پر لگا دیں بلکہ اس لیے دی جا رہی ہیں کہ یہ کوچز صوبے کے نوجوانوں کو ہاکی کی طرف ترغیب دیں اور صوبے کے لیے بہترین کھلاڑیوں اور ٹیمیں تیار کریں جو آگے چل کر صوبے اور ملک کا نام روشن کر سکیں۔

قبل ازیں جشن آزادی کے سلسلے میں منعقدہ ہاکی ٹورنامنٹ 2014کے سلسلے میں دو میچ کھیلے گئے ، پہلا میچ کوئٹہ پولیس اور نعیم ہاکی کلب کے مابین کھیلا گیا جو کہ کوئٹہ پولیس نے صفر کے مقابلے میں ایک گول سے جیت لیا۔ جبکہ ٹورنامنٹ کے سلسلے میں دوسرا میچ برنی ہاکی کلب اور کیسکو کوئٹہ کے مابین کھیلا گیا، کیسکو کوئٹہ نے برنی ہاکی کلب کو ایک کے مقابلے میں 6گول سے شکست دی۔ ٹورنامنٹ کے سلسلے میں آج دو میچ کھیلے جائیں گے،پہلا میچ کوئٹہ یوتھ ہاکی کلب اور القریش ہاکی کلب اور دوسرا میچ شہید علی احمد ہاکی کلب اور المنان ہاکی کلب کے مابین کھیلا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :