یو ایس بی سے وائرس کی منتقلی ،’بچاوٴ کا کوئی طریقہ نہیں ، ماہرین

ہفتہ 9 اگست 2014 13:16

یو ایس بی سے وائرس کی منتقلی ،’بچاوٴ کا کوئی طریقہ نہیں ، ماہرین

برلن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 9اگست 2014ء)کمپیوٹر ماہرین نے یو ایس بی کے استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یو ایس بی سے وائرس کی منتقلی کے بچاوٴ کا کوئی طریقہ نہیں جرمنی کے شہر برلن میں کارسٹن نوہل اور جیکب لیل نامی محققین نے کمپیوٹر میں یو ایس بی کے ذریعے خفیہ وائرس کی منتقلی کا طریقہ کار دکھاتے ہوئے کہا کہ اس عمل سے بچنے کے لیے کوئی جامع حفاظتی طریقہ کار موجود نہیں ہے یو ایس بی کے عالمی انتظامی ادارے نے کہا کہ اضافی حفاظتی تدابیر کے لیے یو ایس بی کو مزید محفوظ بنایا جا سکتا ہے۔

نئی تحقیق کے مطابق یو ایس بی اگر بالکل خالی ہو تب بھی اس میں وائرس آ سکتا ہے اور یہ موبائل فون کو بھی متاثر کرسکتی ہے۔نوہل نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کا خاتمہ نہیں ہے تاہم یہ ہمیں اگلے 10 برس تک آہستہ آہستہ اثر کرے گا۔

(جاری ہے)

مختصر یہ کہ آپ یو ایس بی پر پوری طرح بھروسہ نہیں کرسکتے۔یو ایس بی پوری دنیا میں ڈیٹا ٹرانسفر کرنے کا ایک آسان اور تیز ترین ذریعہ ہے۔

اس سے وائرس کمپیوٹر میں داخل ہو جاتے ہیں جو کہ بعد میں کمپیوٹر کو نقصان پہنچاتے ہیں چار سال قبل ایران کے جوہری نظام میں جو وائرس آیا تھا وہ بھی یو ایس بی کے ذریعے داخل ہوا تھا۔ اس وائرس نے ایران کے جوہری نظام کو بری طرح نقصان پہنچایا تھا یو ایس بی کے استعمال سے پہلے لوگ ڈیٹا ٹرانسفر کے لیے فلوپی ڈسک کا استعمال کیا کرتے تھے۔