چشتیاں،ہسپتال کے ایم ایس کی غفلت ،عدم توجہی اور لیڈی ڈاکٹر کی غیر حاضری ،

محنت کش معذور کی حاملہ بیوی ہسپتال میں تڑپ تڑپ کر جاں بحق

پیر 11 اگست 2014 19:46

چشتیاں(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11اگست۔2014ء )تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کے ایم ایس کی غفلت ،عدم توجہی اور لیڈی ڈاکٹر کی غیر حاضری کی بناء پر محنت کش معذور کی حاملہ بیوی ہسپتال میں تڑپ تڑپ کر جاں بحق ہوگئی۔ ورثاء نے ہسپتال انتظامیہ کی بے حسی پر شدید احتجاج کرتے ہوئے غفلت کی مرتکب لیڈی ڈاکٹر اور دیگران کے خلاف تھانہ سٹی میں رپورٹ درج کرادی۔

چشتیاں کی نواحی بھٹہ کالونی کے رہائشی محنت کش محمد بلال نے ہسپتال میں میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ میری بیوی سعدیہ بلال چار ماہ کی حاملہ تھی اور اس کی اچانک طبیعت خراب ہوگئی تو شام ساڑھے چار بچے تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کی ایمرجنسی میں لے آیا جہاں ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹرنے چیک اپ کے بعدوارڈ میں داخل کرادیاجہاں لیڈی ڈاکٹر بشریٰ ظفر کی عدم موجودگی پر نرسنگ سٹاف نے بازار سے ادویات منگوانے کے باوجود اس کا علاج شروع نہ کیااور اپنی بیوی کی بگڑتی حالت پر ہسپتال میں مارا مارا پھرتا رہا مگر لیڈی ڈاکٹر بشریٰ ظفرنہ آئی، جس کی بناء پر تقریباً ساڑھے آٹھ بچے میری بیوی جاں بحق ہوگئی۔

(جاری ہے)

بعد ازاں پولیس کی کاروائی کرنے کی یقین دہانی پر ورثاء نعش اٹھا کر گھر لے گئے۔ اس واقعہ کی اطلاع ملنے پر ایگزیکٹو ڈسٹرکٹ آفیسر ہیلتھ بہاولنگر نے ٹی ایچ کیو چشتیاں پہنچ کر ایم ایس کی سرزنش کرتے ہوئے متوفیہ کی موت کے حقائق جاننے کے لیے تمام ریکارڈ طلب کرلیا۔چشتیاں کے عوامی سماجی حلقوں اور متاثرہ خاندان نے وزیر اعلیٰ پنجاب ،سیکرٹری ہیلتھ، ریجنل کمشنر بہاولپور اور ڈی سی او بہاولنگر سے مطالبہ کیا ہے کہ ہسپتال میں آئے روز ڈاکٹروں کی غفلت اور بے حسی کی بناء پر ہونے والی ہلاکتوں پر ہسپتال میں پائی جانے والی بے قاعدگیوں اور بے ضابطگیوں کا فوری نوٹس لے کر لیڈی ڈاکٹر اور ایم ایس کو فوری معطل کیا جائے۔