کپاس کے کاشتکارفصل پر سفید مکھی کا انسداد کرکے کاٹن لیف کرل وائرس پر قابو پا سکتے ہیں، ترجمان محکمہ زراعت پنجاب

منگل 12 اگست 2014 12:54

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12اگست۔2014ء ) کپاس کے کاشتکارفصل پر سفید مکھی کا انسداد کرکے کاٹن لیف کرل وائرس (CLCV)پر قابو پا سکتے ہیں۔ محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان کے مطابق میزبان پودے اور جڑی بوٹیاں سفید مکھی کی افزائش کا سبب بنتی ہیں جو کپاس پر وائرس کے پھیلاؤ میں مددگار ہے۔ وائرس کی متبادل میزبان خوراکی جڑی بوٹیوں میں مکو، لیہہ، لیہلی، کرنڈ، لینٹانا، ہزاردانی، رتن جوت، پٹھ کنڈا، اَک اور اِٹ سِٹ وغیرہ شامل ہیں لہٰذا ان جڑی بوٹیوں کی تلفی کو یقینی بنائیں۔

کپاس کی سفید مکھی کے متبادل میزبان خوراکی پودوں مثلاً بھنڈی، آلو، تمباکو، بینگن، حلوہ کدو، کھیرا، تر، کریلا، ٹماٹر، تربوز، ٹینڈا، خربوزہ، سورج مکھی اور مرچ پر سفید مکھی کے کنٹرول پر خصوصی توجہ دیں تاکہ سفید مکھی ان پر پرورش پاکر کپاس کے کھیتوں پر حملہ کرنے اور وائرس پھیلانے کا سبب نہ بن سکے۔

(جاری ہے)

زرعی ماہرین کے مطابق سفید مکھی کے انسداد کے لئے مختلف کیڑے مار زہروں کے ساتھ ساتھ حیاتیاتی انسداد کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جائے اور اس سلسلے میں کسان دوست کیڑوں کو زیادہ سے زیادہ بڑھایا جائے۔

سفید مکھی کے کنٹرول کے لئے ایک ہی قسم کی زہر بار بار استعمال نہ کریں۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ وائرس سے متاثرہ فصل پر زنک سلفیٹ (33فیصد) 250گرام اور بورک ایسڈ 300گرام فی ایکڑ 100لیٹر پانی کے محلول کے ساتھ ترجیحاً فصل پر بوائی کے بالترتیب 60, 45اور 90دن کے بعد سپرے کریں۔ بعد میں کسی وقت بھی وائرس سے متاثرہ فصل پر زنک اور بوران کا سپرے کیا جا سکتا ہے جو وائرس کے حملہ کو کم کرنے اور فصل کی بڑھوتری میں انتہائی مفید ہے۔

زرعی ماہرین کے مطابق کھاد کی دوسری قسط کے استعمال پر بھی خصوصی توجہ دی جائے۔ یوریا کے 2فیصد محلول کا 10روز کے وقفہ سے سپرے بھی بہترین نتائج دیتا ہے۔ کاشتکار ان سفارشات پر عمل کرکے اپنی کپاس کی فصل کو وائرس کے حملہ سے بچا کر اپنی پیداوار میں خاطرخواہ اضافہ کر سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :