نوشکی میں قلت اب کا مسئلہ بدستور برقرار،لو گ قیمتاً پانی خریدنے، مضر صحت پانی کے استعمال اور بارش کا ذخیرہ کردہ پانی پینے پر مجبور

منگل 12 اگست 2014 14:52

نوشکی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12اگست۔2014ء) پولیٹیکل پارٹیز اسٹیئرنگ کمیٹی کے جاری کردہ بیان میں ضلع نوشکی کے مختلف علاقوں میں قلت آب اور پی ایچ ای کی ناقص کارکردگی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت ایم پی اے اور پی ایچ ای کے اعلیٰ حکام کے تمام تر بلند و بانگ دعوؤں و اعلانات اور وعدوں کے باوجود ضلع نوشکی میں نہ صرف قلت اب کا مسئلہ بدستور برقرار بلکہ روز بروز سنگین صورتحال اختیار کررہا ہے لوگ قیمتاً پانی خریدنے مضر صحت پانی کے استعمال اور بارش کا ذخیرہ کردہ پانی پینے پر مجبور ہیں قاضی آباد غریب آباد بازار سمیت ضلع کے شہری اور دیہی علاقوں میں لوگوں کو ضرورت کے مطابق پانی کی عدم فراہمی سے سخت مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ڈاک انام بوستان مل احمد وال کیشنگی بادینی قادر آباد میں پانی ناپید ہوتا جارہا ہے بازار کو پہلے وادی خیصار سے پانی سپلائی کیا جاتا تھا مگر اب گذشتہ 20 روز سے پانی کی سپلائی بند کردی گئی ہے غریب آباد اور قاضی آباد میں دو ماہ قبل واٹر سپلائی سکیمیں لگائی گئیں لیکن تاحال مشینری ٹرانسفارمر کی تنصیب عمل میں نہیں لائی جارہی ہے ضلع میں دیہی علاقوں کے ڈیزل سے چلنے والی واٹر سپلائی سکیموں کو دانستہ اور منصوبہ بندی کے تحت خراب اور بند کرکے تیل فروخت کیا جارہا ہے پولیٹیکل پارٹیز اسٹیئرنگ کمیٹی عوام سول سوسائٹی گذشتہ دو سالوں سے قلت آب کیخلاف جدوجہد کررہی ہے لیکن افسوس کا مقام ہے کہ کرپشن اقراء پروری سیاسی مداخلت اور کمیشن خوری کے باعث پی ایچ ای کا محکمہ سفید ہاتھی بن چکا ہے ہر دور میں ایم پی اے اور سیاسی ٹھیکیداروں کی ملی بھگت سے پی ایچ ای کے افسران عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالتے ہیں بیان میں ویزراعلیٰ بلوچستان اور صوبائی محتسب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ پی ایچ ای کو ملنے والے فنڈز کا احتساب اور قلت آب کے مصنوعی بحران کا نوٹس لیں۔

متعلقہ عنوان :