نوجوانوں میں منشیات کے استعمال کے رحجان کو روکنے کیلئے حکومت موثر اقدامات کر رہی ہے‘بلیغ الرحمان

منگل 19 اگست 2014 13:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19اگست۔2014ء) وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ نوجوانوں میں منشیات کے استعمال کے رحجان کو روکنے کیلئے حکومت موثر اقدامات کر رہی ہے اور طلباء کو اس کے مضر اثرات سے آگاہی کیلئے نصاب میں شامل کیا جا رہا ہے-اقوام متحدہ کے سروے کے مطابق پاکستان میں 67لاکھ افراد نشے کے عادی ہیں جن میں سے سب سے زیادہ تعداد ہیروئن استعمال کرنے والوں کی ہے-منگل کو ردا خان‘ زیب جعفر اور مائزہ حمید کی طرف سے ملک میں نوجوانوں میں منشیات کے بڑھتے ہوئے رحجان سے متعلق توجہ مبذول کرانے کے نوٹس کے جواب میں وزیر مملکت نے کہا کہ یہ باعث تشویش ہے کہ پاکستان میں منشیات کا استعمال بڑھتا جارہا ہے اقوام متحدہ کے ایک ادارے کے سروے کے مطابق پاکستان میں 67 لاکھ افراد نشے کے عادی ہیں ان میں وہ لوگ بھی شامل کئے گئے جو سکون اور ادویات بھی استعمال کرتے ہیں مگر سب سے زیادہ لوگ ہیروئن کے عادی ہیں-انہوں نے کہا کہ پاکستان کو گزشتہ تین سال سے پوسٹ فری ملک قرا ردیا جاچکا ہے مگر ہمارے ہمسایہ ملک افغانستان پوست کی کاشت میں دنیا میں اول نمبر پر ہے اور وہاں سے پوری دنیا سے ڈرگز پاکستان کے راستے بھیجی جاتی ہے ہمارے ادارے اس کی روک تھام کیلئے محترک ہیں اور بہت سے لوگوں کو گرفتار کر کے منشیات برآمد کی گئی ہیں یہ بین الاقوام مسئلہ ہے صوبائی حکومتوں کو اس حوالے سے اپنی ذمہ داریاں مزید بہتر طریقے سے ادا کرنے کی ضرورت ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ منشیات کے استعمال کی حوصلہ شکنی کیلئے بھی حکومت خاطر خواہ اقدامات کر رہی ہے اور خصوصا طلباء کو اس کے مضر اثرات سے آگاہ کرنے کیلئے اس کو نصاب میں شامل کیا جارہا ہے اس اقدام سے منشیات کے استعمال میں خاطر خواہ کمی واقع ہو گی-

متعلقہ عنوان :