ضلع سانگھڑ کے مزدور‘ کسان تعلیم‘ صحت سمیت بنیادی حقوق سے محروم

بدھ 20 اگست 2014 13:55

سانگھڑ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20اگست۔2014ء) ضلع سانگھڑ کے مزدور‘ کسان تعلیم‘ صحت سمیت بنیادی حقوق سے محروم ہیں‘ عدالتوں میں ان کی شنوائی نہیں ہوتی‘ قانون ہے لیکن عمل نہیں۔ ان خیالات کا اظہار مزدور کسان‘ ماہی گیروں کی نمائندہ تنظیم پائلر سانگھڑ کے الطاف حسین‘ نور حسن‘ میر حسن مری‘ غلام علی لغاری‘ غلام علی بروہی نے پریس کلب سانگھڑ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے بتایا کہ ضلع سانگھڑ میں کسانوں کی تعداد 296147 کاروبار نوکر 143760 مال مویشی چرواہے‘ 73415 کسان شامل ہیں جن کا گزر بسر مزدوری پر ہے‘ آج بھی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔ زمیندار کاشت کاری کے بعد کسانوں کے حقوق غصب کرتا ہے‘ ان کی محنتوں کا صلہ نہیں دیتا۔

(جاری ہے)

اسسٹنٹ کمشنروں کے پاس داخل کیس نہیں چلائے جاتے‘ کسانوں کو دھمکی دیکر خاموش کرا دیا جاتا ہے‘ لائسنس سسٹم لاگو ہونے کے باوجود ماہی گیروں کو مچھلی کا شکار نہیں کرنے دیا جاتا‘ زمیندار کسانوں کی لاکھوں روپے محنت مزدوری کراکے ان کو بے دخل کردیتا ہے جس سے غریب مزدور کسان آج بھی اپنے حقوق کیلئے متاثر ہوتا ہے‘ قانون پر اگر عمل کیا جائے غریب کی مالی مشکلات حل ہوسکتی ہیں‘ کسانوں کو باقاعدہ آٹھویں فارم میں داخلہ کیا جائے‘ منتخب نمائندے ضلع میں تعلیم‘ صحت‘ پانی‘ غربت کے خاتمہ کیلئے ٹھوس پالیسی بنائیں۔