بلوچستان اسمبلی کا ژوب اور قلعہ سیف اللہ میں کانگو وائرس کے پھیلنے اور بڑے پیمانے پر لوگوں کے متاثر ہونے کانوٹس

بدھ 20 اگست 2014 21:47

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20اگست۔2014ء) بلوچستان اسمبلی نے ژوب اور قلعہ سیف اللہ میں کانگو وائرس کے پھیلنے اور اس سے بڑے پیمانے پر لوگوں کے متاثر ہونے کانوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر محکمہ صحت اور لائیو سٹاک کی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں بھیجنے کی ہدایت کردی ، مسئلے پر اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع کی جانب سے پیش کی گئی تحریک التواء پر ہفتہ 23 اگست کو 2 گھنٹے بحث بھی کی جائے گی پشتونخوا میپ کے رہنماء اور صوبائی وزیر نواب ایاز خان جوگیزئی نے کوئٹہ کے علاوہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر میں ہسپتالوں میں ڈیوٹیاں نہ دینے پر ڈاکٹروں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اسمبلی کا اجلاس اسپیکر جان محمد جمالی کی صدارت میں مقررہ وقت سے 40 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا ۔

وقفہ سوالات موخر ہونے پر اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے تحریک التواء پیش کرتے ہوئے کہا کہ قلعہ سیف اللہ کے علاقے گوال اسماعیلزئی میں کانگو وائرس کی وباء پھیل گئی ہے جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر لوگ متاثر ہوئے ہیں آگاہی مہم اور روک تھام نہ ہونے کی وجہ سے بیماری مزید پھیل رہی ہے شروع میں کانگو وائرس کا آغاز ژوب سے ہوا ہے چونکہ یہ متعددی بیماری ہے اس وجہ سے بڑی تیزی سے پھیل رہی ہے اب تک 15 سے زائد افراد صرف قلعہ سیف اللہ میں اس بیماری کا شکارہوئے ہیں جبکہ ژوب میں متعدد اموات بھی واقع ہوگئی ہیں فوری نوعیت کا مسئلہ ہے حکومت فوری طور پر ڈاکٹروں کی ٹیمیں ادویات بھجوائے ۔

(جاری ہے)

پشتونخوا میپ کے رہنماوصوبائی وزیر نواب ایاز خان جوگیزئی نے تحریک کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ایک سال پہلے ہم نے صحت اور ایجوکیشن کے حوالے سے سہولتیں فراہم کرنے کے سلسلے میں جو وعدے کئے تھے اب تک ان کو عملی جامع نہیں پہنایا جاسکا ۔ کئی سالوں سے قلعہ سیف اللہ کی ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں آسامیاں خالی ہیں کوئی ڈاکٹر وہاں جانے کو تیار نہیں جبکہ کوئٹہ میں ڈاکٹر قصائی بن کر غریبوں کا چمڑہ اتار رہے ہیں قلعہ سیف اللہ سمیت تمام سرکاری ہسپتالوں میں مشینری کو خراب کیا ہوا ہے حالانکہ تمام علاقوں میں کروڑوں روپے مالیت کی بلڈنگ اور اربوں روپے مالیت کی مشینری موجود ہے لیکن اس سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہورہا ۔

صحت اور تعلیم کے لئے زیادہ پیسہ رکھ کر ہم نے کونسا تیر مارا ہے؟ کانگو وائرس کی اب تک روک تھام نہیں کی جاسکی ہے وزیر صحت بے چارے کا یہ عالم ہے کہ انہوں نے کئی ماہ تک سیکرٹری کی رویے کی وجہ سے اپنے آفس کو تالہ لگایا ہوا تھا وزراء بے اثر ہوگئے ہیں سیکرٹریز بات ماننے کو تیار نہیں عوام کے ساتھ مذاق کیا جارہا ہے وہ تکلیف میں ہے ہمیں ڈاکٹروں کو ہر حال میں بھیجنا ہوگا اگر کوئی نہیں جاتا تو ان کی تنخواہیں بند کرکے معطل کیا جائے ایسے ڈاکٹروں کی ہمیں کوئی ضرورت نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ فوری طور پر علاقے میں ڈاکٹروں کی ٹیمیں بھیجنے کی ضرورت ہے ۔ عبدالرحمن کھیتران نے کہا کہ یہ بیماری کی روک تھام صرف محکمہ صحت کی ذمہ داری نہیں کانگو وائرس ، مال مویشی کے ذریعے پھیلتی ہے لہذا لائیو سٹاک کی ٹیمیں بھی آگاہی کے لئے بھیج دی جائے ۔ عبیداللہ بابت نے کہا کہ لائیو سٹاک ڈیپارٹمنٹ نے پہلے ہی صورتحال کا نوٹس لیا ہے ہم نے ڈی جی کی سطح پر ٹیمیں بھیج دی ہے ۔

سردار رضا محمد بڑیچ نے کہا کہ جانوروں سے پھیلنے والی بیماری سے بچاؤ کے لئے بہتر ہے کہ لوگوں میںآ گاہی مہم چلائی جائے اس موقع پر اسپیکر نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ مولانا عبدالواسع ،شیخ جعفرخان مندوخیل اور نواب ایاز خان جوگیزئی پر مشتمل کمیٹی اجلاس کے دوران ہی سیکرٹری ہیلتھ ، سیکرٹری لائیو سٹاک کو طلب کرے اور ٹیمیں تشکیل دے کر متاثرہ علاقوں میں بھجوائی جائے ۔ اسپیکر نے مسئلے کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے ہفتہ 23 اگست کو تحریک پر 2 گھنٹے بحث کے لئے تحریک ایوان میں پیش کی جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظوری دیدی ۔

متعلقہ عنوان :