ایبولا کا خطرہ‘ لائبیریا میں کچی بستی کی مکمل ناکہ بندی

جمعرات 21 اگست 2014 12:51

ویسٹ پوائنٹ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21اگست۔2014ء)افریقی ملک لائبیریا کے صدر کے حکم پر ایبولا وائرس کے خطرے کے تناظر میں دارالحکومت کے قریب ایک بڑی کچی بستی کی ناکہ بندی کرتے ہوئے اسے بقیہ سارے علاقے سے علیحدہ کر دیا گیا ہے۔ ایبولا سے ہلاکتوں کی تعداد 1350 ہو گئی ہے۔لائبیریا کی خاتون صدر ایلن جانسن سَرلیف کے حکم پر ہنگاموں اور مظاہروں سے نمٹنے والی خصوصی پولیس اور فوجیوں نے ایک بڑی کچی بستی کو خاردار تاریں اور لکڑی کے ٹکڑے لگا کر مکمل طور پر مقفل کر دیا ہے۔

حکومتی اہلکاروں کا خیال ہے کہ پچاس ہزار کے قریب نفوس پر مشتمل ویسٹ پوائنٹ نامی کچی بستی ایبولا مرض کے افزائش کا ممکنہ بڑا مرکز ہو سکتا ہے۔ یہ کچی بستی لائبیریا کے دارالحکومت مونَرویا کی ساحلی پٹی کے قریب واقع ہے۔

(جاری ہے)

ایبولا وائرس کی لپیٹ میں آ کر اب تک 1350 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ جس وقت پولیس اور فوج کے دستے کچی بستی کو بقیہ علاقے سے علیحدہ کرنے کے لیے پہنچے تو اْن کی مقامی لوگوں سے جھڑپ بھی ہوئی۔

ویسٹ پوائنٹ نامی اِس کچی بستی کو ایک طرف سمندر نے روک رکھا ہے تو دوسری جانب دارالحکومت اور بستی کا گندا پانی کھڑا ہے۔ اِن لوگوں نے حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ گلیوں اور سڑکوں سے ایبولا بیماری سے مرنے والوں کی بر وقت لاشیں ٹھکانے لگانے سے قاصر دکھائی دیتی ہے اور بغیر پوری تحقیق کے بستی کو الگ کرنے پر تْل گئی ہے۔ مقامی لوگوں اور پولیس کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں ایک پندرہ سالہ لڑکا اْس وقت زخمی ہو گیا جب وہ خاردار تار سے باہر نکلنے کی کوشش کر رہا تھا۔

چند روز قبل ویسٹ پوائنٹ میں مقامی لوگوں نے ایبولا متاثرین کے اسکریننگ مرکز پر توڑ پھوڑ بھی کی تھی۔ اِن لوگوں نے ایبولا مریضوں کے خون سے لتھڑے گدے اور بستر کی چادریں مرکز سے باہر لاکر رکھ دیں اور اْن کا کہنا تھا کہ حکومت نے دوسرے علاقوں سے ایبولا وائرس کے مریضوں کو لاکر اْن کی بستی میں رکھا ہے۔ اس توڑ پھوڑ کے بعد اسکریننگ مرکز کے مریضوں کو دارالحکومت مونَرویا کے دوسرے مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔ اس ہنگامہ آرائی کے بعد لائبیریا کی صدر نے ویسٹ پوائنٹ میں رات کے کرفیو کا نفاذ کرتے ہوئے ویسٹ پوائنٹ اور دوسری قریبی بستی ڈولو ٹاوٴن کو بقیہ شہر سے پوری طرح علیحدہ کرنے کا حکم جاری کر دیا