نئی نسل کومعذوری سے بچانے کے لیے پولیو کا خاتمہ کرنا ہوگا، رواں سال پنجاب میں ایک پولیو کا مرض رپورٹ ہوا ‘ خواجہ سلمان رفیق

بدھ 27 اگست 2014 17:15

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27اگست۔2014ء) مشیروزیراعلیٰ پنجاب برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ نئی نسل کو معذوری سے بچانے کے لیے پولیو کے مرض کا خاتمہ کرنا ہوگا جس کے لیے چاروں صوبوں کی جانب سے مربوط کوششوں کی ضرورت ہے، کوئی ایک صوبہIsolation میں اس مرض کو مکمل ختم نہیں کرسکتا،حکومت پنجاب صوبے سے پولیو کے خاتمہ کے لیے ہر ممکن اقدام کررہی ہے اور موثر مہم چلا جارہی ہے یہی وجہ ہے کہ رواں سال پورے ملک میں 118کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے پنجاب میں صرف ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے اور لیبارٹری تجزیہ کے مطابق یہ وائرس بھی پنجاب سے باہر کا ہے۔

انہوں نے یہ بات بدھ کے روز تین روزہ انسداد پولیو مہم کے تیسرے دن مزنگ کے علاقے میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈائریکٹر ہیلتھ ای پی آئی ڈاکٹر منیر احمد، ای ڈی او ہیلتھ ڈاکٹر ذوالفقار علی اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔ خواجہ سلمان رفیق نے بتایا کہ لاہور کے علاوہ دیگر حساس اضلاع اٹک، چکوال، جہلم ، خوشاب، میانوالی، راولپنڈی، ملتان، مظفرگڑھ، خانیوال، لودھراں اور وہاڑی میں بھی خصوصی انسداد پولیو مہم اگست اور ستمبر میں چلائی جارہی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ لاہور کی 72حساس یونین کونسلوں میں تقریباً 6لاکھ بچوں کو پولیو قطرے پلانے کا ٹارگٹ دیا گیاہے۔ انہوں نے بتایا کہ 28اگست کیچپ ڈے ہے جس کے دوران مسنگ چلڈرن کو کورکیاجائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں خواجہ سلمان رفیق نے بتایا کہ اعداد وشمار کے مطابق فاٹا، خیبرپختونخواہ اور کراچی میں پولیو وائرس کاریزروائرموجود ہے جہاں سے اب تک مجموعی طور پر 117کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

خواجہ سلمان رفیق نے انکشاف کیا کہ چکوال کی پولیو سے متاثرہ بچی نور الہدا نے ہر پولیو مہم میں قطرے پیئے تھے جس کی وجہ سے پولیو وائرس کا حملہ زیادہ شدید نہیں تھا اور ابچی کی ٹانگ 90فیصد ٹھیک ہوچکی ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ جنیٹک تجزیہ کے مطابق چکوال کی بچی میں پایا جانے والا پولیو وائرس کراچی کے وائرس سے مشاہبت رکھتاہے۔ خواجہ سلمان رفیق نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پنجاب حکومت صحت مند معاشرے کے قیام اور پولیو کے خاتمہ کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری دیانت داری اور قومی جذبہ کے ساتھ نبھاتی رہے گی تاہم لوگوں کی آمدورفت کی وجہ سے وائرس ایک جگہ سے دوسری جگہ مستقل ہوتا ہے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ چاروں صوبے پولیو وائرس کے خاتمہ کے لیے موثر اور مربوط کوششیں کریں تاکہ اس موذی مرض کا خاتمہ ممکن ہوسکے۔

متعلقہ عنوان :