محکمہ صحت کے ایم سی نے ماتحت اسپتالوں، میٹرنٹی ہومز اور ڈسپنسریز میں فراہم کردہ متعدد مفت سہولتیں ختم کردیں

منگل 2 ستمبر 2014 16:52

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2 ستمبر۔2014ء) محکمہ صحت کے ایم سی نے ماتحت اسپتالوں، میٹرنٹی ہومز اور ڈسپنسریز میں فراہم کردہ متعدد مفت سہولتیں ختم کردی ہیں ،کئی سہولتوں کی فیسوں میں اضافہ کردیا ہے جس پر ڈاکٹرز اور عملے نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔مریض بھی احتجاج پر مجبور ہوسکتے ہیں۔کراچی انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز، عباسی شہید اسپتال، سوبھراج میٹرنٹی ہوم و اسپتال، رفیقی شہید اسپتال، گذدر آباد میٹرنٹی ہوم، لیاقت آباد ڈسپنسری سمیت دیگر اسپتالوں میں انکوبیٹرز کی ایک دن کی فیس 5 سو روپے، ڈائیلاسز فیس 5 سو روپے،آئی سی یو 5 سوروپے، آئی سی یو وینٹی لیٹر 1 ہزار روپے، سی سی یو 5سو روپے،سی سی یو وینٹی لیٹر 1ہزار ،این آئی سی یو انکوبیٹر 5سو روپے اور این آئی سی یو وینٹی لیٹر کی فیس 1 ہزار روپے کردی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح او پی ڈی کی فیس 5روپے سے بڑھا کر 25روپے ،ڈائٹ چارجز 5روپے سے بڑھا کر150روپے،پرائیویٹ روم فیس 5 روپے سے3سو روپے، داخلہ فیس 10روپے سے3سو روپے،بیڈ چارجز 10روپے سے 100روپے، نارمل ڈلیوری 50روپے سے5 سوروپے ،ابنارمل ڈلیوری2 سو سے 1 ہزار ،ڈلیوری ابنارمل 950 سے 3ہزار،مائنر آپریشن 50سے 500سو روپے،مائنر آپریشن پرائیویٹ 5سو سے 15سو،میجر آپریشن پرائیویٹ 12سو سے 5ہزار ،میجر آپریشن جنرل وارڈ 2سو سے 15سو،بے ہوشی کے ڈاکٹر کی فیس 250سے 1 ہزار دی گئی ہے۔

تمام لیبارٹری ٹیسٹ کی فیسوں میں 50فیصد اضافہ کیا گیا ہے جن میں ایکسرے پی اے ویو 40سے1 سو روپے، ایکسرے کے یو بی 40سے 100ہوگئی ہے جب کہ تمام اسپیشل ایکسرے کی فیسوں میں بھی 50فیصد اضافہ کردیا گیا ہے۔فلوریسن انجیو گرافی (آنکھوں کا ٹیسٹ)5 سو روپے سے 2ہزار روپے، ایکو3سو سے 8سو روپے،تھیلیم اسکین 35سو سے 5ہزار،ای ٹی ٹی 3سو سے 8سو،ڈی این اے 70سے 140،شوگر کا ٹیسٹ 20 سے 40 روپے،ٹی ایس ایچ 100سے 2سو روپے،بلڈ گروپ 30سے 100روپے،کراس میچنگ 80 سے 2سو روپے کردی گئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اس حوالے سے محکمہ کے ایم سی کے اعلی افسران نے نوٹی فکیشن سمیت 9پیپرز پر مشتمل ٹیسٹ اور دیگر شعبہ جات کی لسٹ بھی مختلف اسپتالوں کی انتظامیہ کو روانہ کردی ہے جس میں تمام ہسپتالوں کے چیف میڈیکل آفیسرز اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹس شامل ہیں۔ انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس نوٹی فکیشن پر جلد سے جلد عمل درآمد کرائیں۔اس حوالے سے اسپتالوں کے انتظامی افسران کے درمیان مشاورت شروع ہوچکی ہے ، افسران کا کہنا ہے کہ مریض اتنی زیادہ فیس برداشت نہیں کرسکیں گے۔ امکان ہے کہ ڈاکٹرز اور عملہ نوٹی فکیشن کے خلاف احتجاج بھی کرسکتا ہے۔