سابق وزیراعظم کی مسلمانوں کے خلاف سوچ مریضانہ ہے، فجی آرمی چیف،

فجی کے سابق وزیراعظم نے کہاتھا کہ یواین امن فوجیوں کو کچھ ہوا تو خمیازہ مسلمان بھگتیں گے

جمعرات 4 ستمبر 2014 19:01

سوا(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔4ستمبر 2014ء) فجی کے آرمی چیف نے اس سوچ کو مریضانہ قرار دیا ہے کہ شام میں اسلام پسند باغیوں کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن کارکنوں کے یرغمال بنائے جانے کا خمیازہ امن پسند ملکوں میں مسلم اقلیتوں کو بھگتنا پڑیں گے۔فجی کے آرمی چیف بریگیڈئیر جنرل موسیس ٹیکوئی ٹوگا کا یہ بیان سابق وزیر اعظم فجی سیٹیون ربوکا کے اس انتباہ کے بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا تھاکہ امن کارکنوں کو کسی قسم کا نقصان ہوا تو اس کی سزا کے لیے فجی کے مسلمانوں کو تیار رہنا ہو گا۔

یاد رہے فجی کی مجموعی آبادی نو لاکھ ہے جن میں سے ساٹھ ہزار مسلمان ہیں۔سابق وزیر اعظم فجی نے کہا تھا کہ اگر اقوام متحدہ کے 45 امن کارکنوں کو کچھ ہوا تو اس کے بدلے میں فجی کے مسلمانوں کو چوٹ سہنا پڑے گی،اس موقف کے سامنے آنے پر جمعرات کوآرمی چیف نے کہا کہ فجی کی فوج تمام شہریوں کے ساتھ برابری کی بنیاد پر سلوک کرنے کا عزم رکھتی ہے اس لیے ربوکا نے ایسا بیان دے کر نسلی کشیدگی کی آگ لگانے کی کوشش کی ہے،آرمی چیف نے کہا کہ یہ بہت غیر ذمہ دارانہ بیان اور فجی میں تشدد کی راہ ہموار کرنے کی سازش ہے، ایسی سوچ کسی بیمار شخص کی مریضانہ سوچ ہی ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا ابھی تک اغوا کاروں کے ساتھ رابطے ہو رہے ہیں اور اقوام متحدہ کے ماہر مذاکرات کار نیو یارک سے متاثرہ علاقے کی طرف روانہ ہوچکے ہیں،فجی کے آرمی چیف نے کہا یہ وقت ملک میں اتحاد اور یکجہتی کو برقرار رکھنے کی ہے نہ کہ ایک دوسرے پر انگلی اٹھانے کا وقت ہے۔ آرمی چیف نے کہاکہ اغوا کاروں نے ابھی تک رابطہ نہیں کیا، تاہم انہوں نے امید ظاہر کی کہ اغوا کار جلد رابطے بحال کرلیں گے اور بات آگے بڑھ سکے گی۔

متعلقہ عنوان :