نوشہرہ،غلط ٹیسٹ کے باعث ہیپاٹائٹس سی کے مریض کے آپریشن سے او ٹی کے ناکارہ طبی مشینری کے نقصانات کا ذمہ دار لیبارٹری انچارج کو قرار دے دیاگیا

منگل 9 ستمبر 2014 21:35

نوشہرہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9ستمبر 2014ء )نوشہرہ ڈی ایچ کیو ہسپتال کے او ٹی میں لیبارٹری انچارج کے غلط ٹیسٹ جاری کرنے کے باعث ہیپاٹائٹس سی کے مریض کے اپریشن سے او ٹی کے ناکارہ ہوجانے والے طبی مشینری کے نقصانات کا ذمہ دار لیبارٹری انچارج کو قرار دے دیاگیا لیبارٹری انچارج ضائع ہونے جانے والی آٹھ لاکھ روپے مالیت کی مشینری کی رقم جرمانے کے طورپر ادا کرے گا ڈاکٹر جاوید حسن پر مشتمل انکوائری ٹیم نے اوٹی مشینری ناکارہ سکینڈل کی انکوائری رپورٹ سیکرٹری ہیلتھ اور ڈی جی ہیلتھ کو حوالے کردی ۔

ڈسٹرکٹ ہسپتال نوشہرہ کے اپریشن تھیٹر میں لیبارٹری انچارج نے زائد المیعاد ہیپاٹائٹس سٹریپ کے ذریعے ہیپاٹائٹس سی کے مریض کا ٹیسٹ کرکے رزلٹ نیگیٹو دے دیا اپریشن کے دوران سرجن کو معلوم ہوا کہ مریض کے پیٹ میں پانی موجود ہے جس پر سرجن نے پرائیویٹ لیبارٹری سے مذکورہ مریض کا ٹیسٹ کرایا تو رزلٹ پازیٹیو آیا اس صورتحال کے باعث اوٹی میں سرجن اور عملے کی دوڑیں لگ گئی اور ہسپتال کے اوزار زہرآلود ہوگئے اور سرجن نے فوری طورپر اوٹی کو بند کرنے کے احکامات دے دئیے جس کے باعث 2دنوں تک او ٹی کو ہر قسم کی اپریشن کیلئے بندرکھا گیا معمولی طبی اوزار ضائع کرنے کے احکامات دے دئیے گئے جبکہ ہسپتال کے ڈاکٹر کے مطابق انستھیزیا مشین بدستور اپریشن کرنے والے ہر مریض میں ہیپاٹائٹس پھیلارہی ہے اور اوٹی کا پورا کمرہ بھی جراثیم سے بھر گیا ہے ڈی جی ہیلتھ کی ہدایت پر انکوائری ٹیم مقررکی گئی انکوائری ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر جاوید حسن سمیت ڈاکٹروں اور سرجنوں کے پورے پینل نے لیبارٹری انچارج ناصر کو ذمہ دار قرار دے دیاگیا اور انکی معطلی اور ضلع بدر ی کے ساتھ ساتھ اوٹی کے اوزار ناکارہ کرنے کے جرم میں ان کو آٹھ لاکھ روپے جرمانہ محکمہ صحت کے خزانے میں جمع کرانے کے احکامات جاری کردئیے تاہم لیبارٹری انچارج ناصر بدستور لیبارٹری کے انچارج کے طورپر فرائض ادا کررہا ہے اور کرپٹ مافیا ان کو بچانے کیلئے سرگرم ہوگیاہے۔

(جاری ہے)

انکوائری رپورٹ میں یہ بھی انکشاف بھی کیاگیا ہے کہ مذکورہ لیبارٹری انچارج محکمہ صحت کی جانب سے ممنوع اور زائد المیعاد ہیپاٹائٹس کے سٹریپ ضائع کرنے کی بجائے اپنے پاس محفوظ رکھتا تھا اور ان کے ذریعے ہسپتال کے مریضوں کے ٹیسٹ کراتا تھا اور ہسپتال کے نئے سٹریپس بازار میں فروخت کرتا تھا۔