کراچی میں سینیٹر عباس کمیلی کے بیٹے اور مولانا مفتی نعیم کے داماد کی ٹارگٹ کلنگ بڑا المیہ اور ملک میں تمام دینی طبقات کے لیے صدمہ اور دکھ کا باعث ہے،لیاقت بلوچ

جمعرات 11 ستمبر 2014 15:44

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11ستمبر۔2014ء) جماعت اسلامی پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ کراچی میں سینیٹر عباس کمیلی کے بیٹے اور مولانا مفتی نعیم کے داماد کی ٹارگٹ کلنگ بڑا المیہ اور ملک میں تمام دینی طبقات کے لیے صدمہ اور دکھ کا باعث ہے ۔سیاسی بحران کے ساتھ فرقہ واریت کی آگ کا بحران بہت ہی خوفناک ہے ۔

پاکستان کی دشمن قوتیں پاکستان کوغیرمستحکم کرنے اور ناکام ریاست ثابت کرنے کا مسلسل شیطانی کھیل کھیل رہی ہیں ۔ سیاسی محاذ پر بحران کا خاتمہ اور دینی محاذ پر تمام مسالک کا درد مشترک اور قدر مشترک کی بنیاد پر اتحاد دشمن کی سازشوں کو ناکام بنادے گا ۔ لیاقت بلوچ نے غلام عباسی کمیلی اور مولانا مفتی نعیم سے ٹیلی فون پر تعزیت کی ۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل کے پریس ریلیز کے مطابق آج اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کے سیاسی جرگہ کے ارکان لیاقت بلوچ او ر حاصل بزنجو نے پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ سینیٹر چوہدری شجاعت حسین اور سیکرٹری جنرل سینیٹر سید مشاہد حسین سے ملاقات کی اور انقلاب و آزادی مارچ کے دھرنا اور مذاکراتی کوششوں کے امور پر تبادلہ خیال کیا ۔

لیاقت بلوچ اور حاصل بزنجو نے کہاکہ چوہدری شجاعت حسین اور سید مشاہد حسین سینئر سیاست دان اور معاملہ فہم اور سیاسی بحرانوں میں اہم مثبت کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ملک سیاسی ، معاشی اور آئینی بحران سے دوچار ہے ۔ عدلیہ ، فوج یا غیبی قوتوں کے سہارے کی بجائے سیاسی اور جمہوری قوتیں خود سیاسی بحران کا حل تلاش کریں ۔ عدم حکمت ، ضد اور انا کسی بھی فریق کے لیے فائدہ مند نہیں ۔

سیلاب اور فاٹا شمالی وزیرستان کے لاکھوں متاثرین بڑی آزمائش سے دوچار ہیں ان کی مدد کرنا دینی انسانی قومی فریضہ بنتاہے ۔ لیاقت بلوچ نے اسلام آباد میں صحافیوں اور دانشوروں کے جلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ نائن الیون کا واقعہ ہولناک اور اذیت ناک تھا۔ ہزاروں انسانی جانیں موت کی بھینٹ چڑھ گئیں اور امریکہ نے پوری دنیا کے امن کو تہ و بالا کر کے دہشتگردی کی آگ مسلط کر دی ۔

تیرہ سالوں میں افغانستان ، عراق ، شام کو تباہ کر دیا گیا ۔ لاکھوں انسان موت کے گھاٹ اتار دیئے گئے ۔ اسلام اور مسلمانوں کے دینی جذبات کو ٹارگٹ بنا کر مسلمانوں کو انتہا پسند ، شدت پسند اور دہشتگرد بنایا گیا ۔ افغانستان اور عراق میں بموں ، جدید ترین ڈیزی کٹر بموں کے تجربات کیے گئے لیکن عراق آج بھی بے یقینی کا شکار ہے اور افغانستان سے امریکہ اور نیٹو فورسز بے خانماں افغانوں سے باعزت واپسی کا راستہ مانگ رہے ہیں ۔

نائن الیون کے واقعات کی بنیاد پر امریکی پالیسی ناکام ہے ۔ دنیا یونی پولر طاقت کے بجائے ملٹی پولر طاقتوں میں تقسیم ہورہی ہے ۔ اسلام اور مسلمانوں کی بیداری مستقبل کی اٹل حقیقت ہے ۔ اتحاد امت اور تعلیم ، معاشی استحکام اور مسلمان ممالک میں باہم اقتصادی تعاون دنیا میں امن کا ضامن بنے گا اور فلسطین ، کشمیر ، شام ، عراق کے مسائل بھی حل ہوں گے ۔