ایبولا کے وائرس کے خلاف مدافعت پیدا کرنے والی ایک ویکسین تیار کرلی، امریکی کمپنی کا دعوی

جمعہ 12 ستمبر 2014 15:11

ایبولا کے وائرس کے خلاف مدافعت پیدا کرنے والی ایک ویکسین تیار کرلی، ..

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12ستمبر 2014ء)ایک امریکی کمپنی نے دعوی کیا ہے کہ مغربی افریقہ میں پھیلنے والے متعدی مرض ایبولا کے وائرس کے خلاف مدافعت پیدا کرنے والی ایک ویکسین تیار کی ہے۔ اس ویکسین کے تجربات بندروں پر کیے جا رہے ہیں اور نتائج مثبت سامنے آئے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نئی ویکسین کے حوالے سے ریسرچرز کا کہنا ہے کہ ایبولا وائرس کے انسداد کے لیے اب تک جتنی بھی مدافعتی ادویات تیار کی گئی ہیں، اْن کے مقابلے میں یہ امکاناً زیادہ مفید اور موٴثر ثابت ہو گی۔

نئی دوا کے تجربات اِن دنوں بندروں پر کیے جا رہے ہیں۔ نئی دوا جانسن اینڈ جانسن اور نیو لنک جنیٹِکس کے میڈیکل ریسرچرز کی مشترکہ کوششوں سے تیار کی گئی ہے۔ رواں برس مارچ سے مغربی افریقہ کے چند ملکوں میں ایبولا وائرس کے پھیلاوٴ سے دو ہزار سے زائد انسان موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔

(جاری ہے)

گلیکسو اسمتھ کلائن کی ویکسین کے تجربات بندروں کے بجائے رضاکاروں پر کیے جا رہے ہیں لیکن اِس دوا سے کوئی بھی شخص ایبولا وائرس سے ایک مختصر مدت تک کے لیے ہی بچ سکتا ہے۔

یہ مدت پانچ ہفتے کے لگ بھگ خیال کی گئی ہے۔ اگر جانسن اینڈ جانسن اور نیو لنک جنیٹِکس کی مدافعتی دوا متعارف کروائی جاتی ہے تو جو بھی شخص اِس ویکسین کو لگوائے گا وہ دس ماہ تک ایبولا وائرس کے حملے سے بچنے کی پوزیشن میں ہو گا۔ معالجین کے خیال میں تمام دوا ساز اداروں کو ایسی ویکسین کی تیاری پر سوچ مرتکز کرنا ہو گی جس سے مدافعتی دورانیہ طویل سے طویل تر ہو سکے۔

اس نئی ویکسین سے متعلق ریسرچ رپورٹ نیچر میڈیسن میگزین میں شائع ہوئی ہے۔ لیبارٹری میں رکھے گئے بندروں میں اِس دوا کا مدافعتی پیریڈ دس مہینے ریکارڈ کیا گیا ہے۔ انسانوں پر اِس ویکسین کے تجربات اگلے برس کے اوائل میں شروع کیے جائیں گے۔ ایبولا وائرس کے لیے ایک تیسری تجرباتی ویکسین کینیڈا کی پبلک ہیلتھ ایجنسی کی نگرانی میں تیار کی جا رہی ہے۔

اِس ویکسین کے تجربات رواں برس خزاں میں رضا کاروں پر شروع کیے جائیں گے۔طبی محققین اِس پر بھی تجربات کر رہے ہیں کہ آیا تیار کردہ ویکسین کی دوہری خوراک کا فائدہ بھی دوگنا ہو سکتا ہے۔ اس مناسبت سے نیشنل انسٹیٹیوٹ برائے الرجی و متعدی امراض کی ایک ٹیم نینسی سولیوان کی قیادت میں تحقیق کر رہی ہے۔ نینسی سولیوان کے خیال میں ویکسین کی ڈبل خوراک دو مختلف طبی ضروریات کے لیے موٴثر عمل انگیز ثابت ہو سکتی ہے، ایک مدافعت کے لیے اور دوسرے طویل المدتی بچاوٴ کے لیے۔

نیشنل انسٹیٹیوٹ برائے الرجی و متعدی امراض کے ریسرچر ڈاکٹر انتھونی کے خیال میں ویکسین کی دوہری خوراک اْس شخص کے لیے یقینی طور پر مفید ہو سکتی ہے جو ایبولا سے متاثرہ علاقے میں کام کرنے کے لیے جانا چاہتا ہے۔دوا ساز ادارہ گلیکسو اسمتھ کلائن بھی اپنے رضاکاروں پر ویکسین کی ڈبل خوراک استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ جانسن اینڈ جانسن کے ترجمان ڈینئل ڈی شرائیور کا کہنا ہے کہ ڈبل ڈوز کے پرائم بْوسٹ سے جہاں ایبولا وائرس کے خلاف حفاظتی دیوار مضبوط ہو جاتی ہے وہاں یہ ایک طویل عرصے تک انسانی جسم کو مححفوظ رکھتی ہے۔

ٹیکساس یونیورسٹی کی میڈیکل برانچ کے ریسرچر تھامس گائزبیرٹ کہتے ہیں کہ انسانوں کو ایک سنگل ویکسین کی ضرورت ہے جو پوری کمیونٹی کوایبولا وبا کے پھوٹنے کی صورت میں فوری طور پر بچاوٴ مہیا کر سکے۔