حکومت پاکستان اور اقوام متحدہ کشمیر میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی امداد میں اضافہ کرتے ہوئے پینے کے پانی‘ خوراک اور ادویات فوری طور پر مہیاء کریں۔الطاف احمد بٹ

ہفتہ 13 ستمبر 2014 17:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13ستمبر۔2014ء) انسانی حقوق کی تنظیم جموں و کشمیر وائس آف وکٹمز کے چیئرمین الطاف احمد بٹ نے حکومت پاکستان اور اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیر میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی امداد میں اضافہ کرتے ہوئے پینے کے پانی‘ خوراک اور ادویات فوری طور پر مہیاء کریں۔ ہفتہ کو اسلام آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کی تاریخ میں حالیہ قدرتی آفت کی وجہ سے پورا مقبوضہ کشمیر متاثر ہوچکا ہے۔

سیلاب سے متاثرہ افراد کی آواز دنیا تک باالخصوص پاکستانی عوام اور حکومت تک پہنچانے کیلئے اس ”آگاہی مہم“ میں دعوت دی گئی ہے۔ پورا مقبوضہ کشمیر باالخصوص تاریخی شہر سرینگر‘ کلگام‘ اسلام آباد‘ پلوامہ‘ شوپیاں‘ گاندربل‘ بانڈی پورہ‘ بارہ مولہ‘ کشتواڑ اور راجوڑی میں لاکھوں کی آبادی زیر آب آچکی ہے۔

(جاری ہے)

قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے قائم بھارتی مینجمنٹ سیل ریسکیو آپریشن میں مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے جبکہ عوام اپنی مدد آپ کے تحت انسانی جانوں کو بچانے کیلئے ہاتھ پاؤ مار رہے ہیں۔

مقامی کٹھ پتلی انتظامیہ نے سیلاب کے خطرے کے بارے میں لوگوں کو قبل از وقت جان بوجھ کر اطلاع نہیں دی۔ متاثرین سیلاب باالخصوص خواتین‘ بزرگ اور بچے مدد کیلئے پکار رہے ہیں۔ تمام مواصلاتی نظام درہم برہم ہوکر رہ گیا ہے اور متاثرین کا آپس میں اور بیرون ریاست رابطہ منقطع ہوچکا ہے۔ بھارتی حکومت‘ کٹھ پتلی انتظامیہ اور بھارتی افواج تعصب اور سوچے سمجھے منصوبے کے تحت صرف اپنے قریبی من پسند افراد کی امداد کررہے ہیں اور انہیں امداد فراہم کررہے ہیں جبکہ دیگر عام شہری بے یارومددگار پاکستانی اور عالمی برادری کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں معلوم ہے کہ پاکستان اورآزاد کشمیر خود سیلاب کی زد میں ہیں لیکن مقبوضہ کشمیر کے عوام کی بے حد توقعات پاکستانی عوام اور حکومت پاکستان سے وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانی حکومت‘ حکومت آزاد کشمیر‘ عالمی اداروں‘ اقوام متحدہ‘ اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کشمیریوں کی مدد کریں جوکہ پانی‘ خوراک اور ادویات کیلئے ترس رہے ہیں۔

ہم اقوام متحدہ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ پاکستانی اور عالمی این جی اوز کو مقبوضہ کشمیر میں ریلیف کا کام کرنے کیلئے سہولت دیں جس طرح 2005ء کے زلزلے کے موقع پر پاکستان نے عالمی این جی اوز کو آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں امدادی کارروائیاں کرنے کی اجازت دی تھی۔ ہم اقوام متحدہ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مقبوضہ کشمیر کا فطری راستہ مظفرآباد سرینگر روڈ جلداز جلد کھلوائیں تاکہ یہاں پر مقیم لوگ اپنے پیاروں کی مدد کرسکیں جبکہ وزیراعظم پاکستان سے بھی درمندانہ اپیل ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو بچانے کیلئے ذاتی کاوشیں شروع کریں۔