مقبو ضہ کشمیر میں سیلاب زدگان کی مدد کے لیے ادویات کی شدید قلت کا سامنا

پیر 15 ستمبر 2014 14:34

سرینگر(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار15 ستمبر2014) مقبوضہ کشمیر میں سیلاب زدگان کی مدد کے لیے میڈیکل کیمپ چلانے والے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ انہیں زندگی بچانے والی ادویات کی شدید قلت کا سامنا ہے جنکی اشد ضرورت ہے۔ سرینگر کے ایک میڈیکل کیمپ میں ایک تیس سالہ شخص آیا اور ڈاکٹرو ں سے کہا کہ انکو انسولین کی اشد ضرورت ہے ۔ اس شخص نے کہا کہ انکی ماں کو شوگر ہے اورپچھلے چھ دن سے انکی انسولین ختم ہوچکی ہے جسکی انہیں اشد ضرورت ہے۔

ڈاکٹروں کے نفی میں جواب کے فوری بعد یہ شخص کار کی طرف بھاگا اور کوئی لمحہ ضائع کئے بغیرچلا گیا۔ لیکن آدھے گھنٹے بعد وہ شخص انسولین کی کئی بوتلیں لے کرمیڈیکل کیمپ میں واپس آگیا۔ انہوں نے اپنا تعارف ڈاکٹر شفاعت کے طور پر کراتے ہوئے انسولین کی یہ بوتلیں ڈاکٹروں کے حوالے کیں اور کہنے لگے کہ وہ بہت اچھا کام کررہے ہیں اسلئے انسولین کی یہ بوتلیں لے کر وہ ضروتمندوں کی مدد کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انکی فیملی کوآج مقامی رضاکار نوجواں نے بچایا ہے کیونکہ انکا مکان کئی روز سے سیلاب میں ڈوبا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک نزدیکی میڈیکل کیمپسے انہیں انسولین ملا ہے اور انہوں نے اپنی ضرورت کا حصہ رکھ کرباقی ضرورت مند لوگوں کو دیا ہے۔ ادویات کی شدید قلت کے باعث ڈاکٹروں کو خدشہ ہے کہ علاقے میں وبائی بیماریاں پھوٹ پڑسکتی ہیں۔ ایک سینئر ڈاکٹرپی ایم کبو نے کہا کہ انہیں ادویات کی شدید قلت کا سامنا ہے اور بچوں کے لیے اینٹی بائیوٹک سمیت بہت سی ادویات ختم ہو چکی ہیں۔

متعلقہ عنوان :