ہیپاٹائٹس سی کی کم قیمت فروخت کا لائسنس جاری کردیاگیا

منگل 16 ستمبر 2014 13:10

ہیپاٹائٹس سی کی کم قیمت فروخت کا لائسنس جاری کردیاگیا

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16ستمبر۔2014ء)امریکی دواساز ادارے، ’گلئیڈ‘ نے بھارت کی سات جینرک دوا ساز کمپنیوں کے ساتھ سمجھوتا طے کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت وہ دنیا کے 91 ترقی پذیر ممالک میں اْس کی ’سوالڈی‘ Sovaldi نامی ’ہیپاٹائٹس سی‘ کی دوا کم قیمت پر فروخت کریں گی۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ہیپاٹائٹس سی کے باعث معدہ ناقص ہو سکتا ہے اور معدے کے سرطان کا خطرہ رہتا ہے۔

یہ بیماری دنیا کے غریب ملکوں میں سالانہ 18 کروڑ افراد کو متاثر کرتی ہے، جن میں سے ہر سال 350000 افراد فوت ہو جاتے ہیں۔سوالڈی کی ایک گولی کی قیمت 1000 ڈالر ہے۔اِسے مارکیٹ میں متعارف ہوئے صرف ایک ہی برس ہوا ہے، جب کہ یہ دنیا کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی دوا کا درجہ حاصل کر چکی ہے۔

(جاری ہے)

زیادہ قیمت کے بارے میں تنقید کا جواب دیتے ہوئے، گلئیڈ کے منتظمین کا کہنا ہے کہ یہ معدے کی بیماریوں پر آنے والے بے انتہا اخراجات کے مقابلے میں، یہ قیمت مناسب ہے۔

جینرک دواساز دوا کی قیمت کا خود ہی تعین کریں گے، جب کہ وہ گلئیڈ کو صرف رائلٹی ادا کریں گے۔توقع ہے کہ اِس دوا کا جنرک نعم البدل آئندہ برس تک مارکیٹ میں دستیاب ہو جائے گا۔حالانکہ، اب علاج پر اٹھنے والے اخراجات زیادہ قابل برداشت ہوجائیں گے، بیمار حضرات کے وکلاء نے لائسنس کے سمجھوتے پر نکتہ چینی کرتے ہوئے، اِسے نامناسب قرار دیا ہے کیونکہ، اْن کا کہنا ہے کہ سمجھوتے میں کہا گیا ہے کہ دوا کی کم قیمت فروخت صرف متوسط طبقے کے کچھ ہی ملکوں میں ہوگی۔