سہراب گوٹھ مویشی منڈی میں قربانی کے جانوروں کو صحت مند رکھنے کیلئے مفت علاج اور ادویات فراہم کی جارہی ہیں، انتظامیہ

منگل 16 ستمبر 2014 17:51

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16ستمبر۔2014ء)مویشی منڈی میں قربانی کے جانوروں کیلئے مفت میڈیکل سہولتیں اور ادویات فراہم کی جارہی ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ جانور صحت مند رہیں اور دوسرے جانوروں میں بیماریوں کے پھیلاؤ کا باعث نہ بنیں۔ یہ بات مویشی منڈی سہراب گوٹھ کے ایڈمنسٹریٹر رانا عمران نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہماری بنیادی ذمہ داری ہے کہ ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی کو خریداروں اور بیوپاریوں کیلئے محفوظ بنائیں اور اسی لیے جانوروں کی صحت کو مقدم رکھا جارہا ہے اور بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے احتیاطی اقدامات کئے گئے ہیں۔ دس ویٹینری ڈاکٹرز اور دس افراد پر مشتمل پیرا میڈیکل اسٹاف کو خصوصی طور پر سندھ لائیو اسٹاک اور اینیمل ہسبنڈری ڈیپارٹمنٹ نے تعینات کیا ہے اور منڈی میں چوبیس گھنٹے دو شفٹوں میں کام کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سہراب گوٹھ مویشی منڈی میں لگائے گئے ویٹینری کیمپ کے ٹیم لیڈر ڈاکٹر چندر کمار نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹروں کا عملہ دو شفٹوں میں کام کررہا ہے اور ہر شفٹ میں پانچ ڈاکٹر اور پانچ پیرا میڈیکل کا عملہ کام کرتا ہے۔ ان میں دو ڈاکٹر اور دو پیرامیڈیکل کے ارکان مویشی منڈی میں داخلے کے وقت مویشیوں کا معائنہ کرتے ہیں اور کسی بیماری کی تشخیص پر ایسے مویشیوں کو باقی جانوروں سے علاج کیلئے الگ کردیا جاتا ہے ۔

اب تک تمام معائنہ کئے گئے مویشی جراثیم اور بیماریوں سے محفوظ پائے گئے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ دو ڈاکٹرز اور دو پیرامیڈیکل کے ارکان مسلسل منڈی میں مختلف بلاکوں میں جاکر مویشیوں کا معائنہ کررہے ہیں تاکہ کسی بیماری کو پھیلنے سے روکا جائے جبکہ ایک ڈاکٹر اور پیرامیڈیکل اسٹاف کا عملہ ہر وقت کیمپ میں موجود رہتا ہے تاکہ جو بیوپاری کیمپ پر مویشی لائیں ان کا معائنہ اور علاج کیا جاسکے۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت تک تقریباً 900مویشیوں کا مفت علاج کیا گیا ہے جن میں مختلف بیماریاں جیسے بخار، ٹھنڈ، جکڑن، ڈائریا وغیرہ شامل تھیں جبکہ روزانہ تقریباً150مویشیوں کا مفت علاج کیا جارہا ہے۔ مویشیوں میں کانگو وائرس کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر زاہد حسین پنہور نے کہا کہ یہ بیماری جانوروں میں عام نہیں ہے اور اب تک سپرہائی وے مویشی منڈی میں کوئی ایسا مویشی نہیں آیا ہے جس میں کانگو وائرس کے امکانات ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج تک انکے سامنے کوئی ایسا قربانی کا جانور کا نہیں آیا جو کانگو وائرس سے متاثر ہو۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کا موجودہ موسم قربانی کے جانوروں کیلئے نہایت موزوں ہے اسی لیے اب تک منڈی میں آنے والے جانوروں میں سے ایک فیصد سے بھی کم کا بخار اور تھکن جیسی عام بیماریوں کے لئے علاج کیا گیا ہے۔ انہوں نے خریداروں سے بھی درخواست کی کہ وہ جانور خریدنے کے بعد کیمپ پر لے کر آئیں تاکہ ان کا مفت معائنہ اور ان کی تندرستی کو یقینی بنایا جاسکے۔