مقبوضہ کشمیر‘ سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض پھوٹنے کا خطرہ

بدھ 17 ستمبر 2014 13:38

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17ستمبر۔2014ء) مقبوضہ کشمیر میں ماہرین صحت نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ شدید سیلاب کے سبب آبادیوں میں داخل ہونے والے گندے پانی کی وجہ سے وبائی امراض پھوٹ سکتے ہیں۔ ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے والی طبی ٹیمیں لوگوں کوہیضہ اور اسہال سمیت معدے کے دیگر امراض سے بچانے کی بھر پور کرششیں کر رہی ہیں۔ سیلاب زدہ علاقوں کے لوگ دست، جلدی امراض اور فنگس انفیکشن جیسی بیماریوں میں پہلے ہی مبتلا ہو چکے ہیں۔

ریسکیو ٹیمیں مختلف علاقوں میں جمع پانی نکالنے کی بھر پور کوششیں کر رہی ہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق اس وقت سب سے زیادہ ضرورت متاثرہ علاقوں کو صاف پانی کی فراہمی ہے۔ سرینگر میں ابھی بھی 75ہزار افراد سیلابی پانی میں گھرے ہوئے ہیں۔ پندرہ لاکھ سے زائد آباد کا شہر اس وقت تباہی کا منظر پیش کرر ہا ہے ۔

(جاری ہے)

شہر کی سڑکیں نالوں میں تبدیل ہو چکی ہیں۔

شہر کے گلی کوچے مردہ جانوروں سے آٹے پڑے ہیں۔ پانی میں انسانی کی لاشیں تیر تی نظر آرہی ہیں۔انتظامیہ نام کی کوئی چیز نظر نہیں آرہی ہے۔ کیمپوں میں متاثرین کا علاج کرنے والے معالج الطاف حسین کے مطابقمقبوضہ علاقے میں اس وقت زندگی بچانے ادویات کی قلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہرکو تعفن اور جراسیم سے پاک کرنے کے لیے ہوائی چھڑکاؤ کی ضرورت ہے ۔ یاد رہے کہ سیلاب سے مقبوضہ علاقے میں تاحال پانچ سو سے زائد لوگوں کی جانیں ضائع ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ اربوں روپے کی املاک تباہ ہوئی ہیں۔

متعلقہ عنوان :