اقوام متحدہ میں ایبولا وائرس سے لاحق خطرات با رے قرارداد متفقہ طور پر منظور

جمعہ 19 ستمبر 2014 14:17

نیو یا رک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19ستمبر۔2014ء) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے مغربی افریقی ممالک میں ایبولا وائرس کی وباء کو عالمی امن و سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے زور دیا ہے کہ اس جان لیوا وائرس کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔امریکی شہر نیو یارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا، جس میں ایبولا وائرس کے پھیلاوٴ سے لاحق خطرات کے حوالے سے ایک قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔

ایسا تاریخ میں دوسری مرتبہ ہوا ہے کہ کسی طبی مسئلے پر سکیورٹی کونسل نے اس قدر فعالیت کا مظاہرہ کیا ہو۔ اس سے قبل ایڈز یا ایچ آئی وی وائرس کے حوالے سے سلامتی کونسل نے اسی طرز پر ایکشن لیا تھا۔اس موقع پر اقوام متحدہ میں طبّی امور سے متعلق محکمے کی سربراہ ڈاکٹر مارگریٹ چین نے کہا، ”جان لیواء ایبولا وائرس ہم سے آگے نکل گیا ہے اور اب وقت ہے کہ ہم تیز رفتاری کا مظاہرہ کریں۔

(جاری ہے)

“ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی سربراہ ڈاکٹر چین کا مزید کہنا تھا، ” ہم میں سے کسی نے بھی اپنی زندگیوں میں اس سطح کی ہنگامی صورتحال نہیں دیکھی، جس کے سبب اتنے لوگ پریشانی کا شکار ہوں اور جس کے اس قدر سنگین نتائج ہوں۔“ ان کے بقول وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک لائبیریا، گنی، اور سیرا لیون میں بیماری کا شکار بننے والوں کے انبار کی وجہ سے وہاں کی حکومتیں ناکامی کے دہانے پر پہنچ چکی ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق ایبولا سے اب تک 5,300 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جن میں سے 2,600 ہلاک ہو چکے ہیں۔ ہلاکتوں کی اکثریت کا تعلق لائبیریا سے ہے۔اس بارے میں بات کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ ایبولا کے متاثرین کی تعداد ہر تین ہفتوں میں دگنی ہو رہی ہے اور آئندہ چھ ماہ میں اس وباء سے نمٹنے کے لیے امداد میں بیس گنا اضافہ یا ایک بلین ڈالر کے برابر رقم اکٹھی کرنا ہو گی۔

بان کی مون کے بقول تاریخ میں ایبولا کی بدترین وباء سے نمٹنے کے لیے دنیا کی توجہ اور ایکشن کی ضرورت ہے۔ عالمی ادارے کے سربراہ نے اس موقع پر اعلان کیا کہ وہ اقوم متحدہ کی نگرانی میں ایک ہنگامی مشن تشکیل دے رہے ہیں، جو اس چیلنج سے نمٹنے میں مدد فراہم کرے گا۔بان کی مون نے تکنیکی معاونت، انجینئرنگ اور تربیت فراہم کرنے کے لیے متاثرہ ممالک میں تین ہزار فوجی بھیجنے کے لیے امریکی صدر باراک اوباما کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اجلاس میں ان بیس دیگر ممالک کے نام بھی باآواز بلند پڑھے، جنہوں نے ایبولا سے نمٹنے کے لیے مالی امداد کی ہے اور تمام دیگر ممالک پر زور دیا کہ وہ آئندہ ہفتے ہونے والے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں مدد کا اعلان کریں۔

متعلقہ عنوان :