ہیلتھ ڈیپارٹمنٹس نے پولیو کے خاتمے کیلئے ایمرجنسی آپریشن سینٹرکے قیام کے لیے انتظامات شروع کردیئے

منگل 23 ستمبر 2014 13:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23ستمبر۔2014ء) وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز (این ایچ ایس) اور تمام ہیلتھ ڈیپارٹمنس نے آخرکار ملک سے پولیو کے خاتمے کے لیے ایمرجنسی آپریشن سینٹر(ای او سی) کے قیام کے لیے انتظامات شروع کردیئے ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق ملک میں ویکسنیشن پروگرام ای پی آئی کے نیشنل منیجر ڈاکٹر رانا صفدر نے دعویٰ کیا ہے کہ آئی ایم بی کی ڈیڈلائس کے مقابلے میں حکومت بچون کو معذور بنادینے والے مرض کے خاتمے کی زیادہ خواہشمند ہے۔

وزارت صحت کے ایک عہدیدار نے نام چھپانے کی شرط پر بتایا کہ دو جون 2014 کو آئی ایم بی نے سفارشات کی تھیں کہ پاکستان کا وزیراعظم پولیو سیل کسی کام نہیں اور ایک نئے ادارے ای او سی کو یکم جولائی 2014 سے پہلے تشکیل دینے کی سفارش کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

سفارشات میں مزید کہا گیا تھا کہ اس نئے ادارے کی مانیٹرنگ صدر اور وزیراعظم دونوں کریں۔عہدیدار نے بتایا کہ ای او سی کی تشکیل کے لیے دی جانے والی ڈیڈلائن دو ماہ پہلے گزر چکی ہے تاہم اچانک اس پر کام شروع کردیا گیا ہے، ای پی آئی کی عمارت کی ایک منزل نیشنل انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ نے اس مرکز کے لیے خالی کرالی ہے۔

عہدیدار کے مطابق یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ ای او سی کو تیس ستمبر سے پہلے تشکیل دے دیا جائیگا تاکہ پاکستان آئی ایم بی کے اجلاس میں اپنے کیس کا دفاع کرسکے جس میں ملک پر مزید پابندیوں کی سفارشات بھی کی جاسکتی ہیں۔ای سی او کے تحت وفاقی اور صوبائی سطح کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اکھٹا کردیا جائے گا اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے بروقت فیصلے کیے جائیں۔

محکمہ صحت کے عہدیدار کے مطابق تمام ڈیٹا ایک جگہ دستیاب ہوگا جس کا فوری تجزیہ کرکے بغیر وقت ضائع کیے فیصلے کیے جاسکیں گے۔ ڈاکٹر رانا صفدر نے تصدیق کی کہ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ای او سی کو ایک ہفتے کے اندر ای پی آئی بلڈنگ میں تشکیل دیا جائے ای او سی کے لیے پوری منزل خالی کرالی گئی ہے، تمام اسٹیک ہولڈرز ایک چھت کے نیچے ہوں گے جبکہ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن لاجسٹک سپورٹ فراہم کرے گی۔

ای او سی کے چار سیکشنز ہوں گے پہلا ٹیکنیکل سیکشن جو گائیڈلائنز فراہم کرے گا، دوسرا شدید خطرے کی زد میں آنے والی آبادیوں کیلئے سیکشن ہوگا جو چار سو یونین کونسلوں تک رسائی کو یقینی بنائے گا۔کمیونیکشن اور ایڈووکیسی سیکشن ویکسین کے استعمال کے خلاف پروپیگنڈہ اور شہریوں میں پولیو ویکسین کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کا کام کرے گا جبکہ چوتھا سیکشن معمول کی ویکسنیشن کا سیکشن ہوگا جو اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ہر ضلع میں اسی فیصد بچوں تک ویکسین کی رسائی ہو۔

ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر صفدر نے بتایا کہ ای او سی اکتوبر کے اختتام سے پہلے مکمل طور پر آپریشنل ہوگا کیونکہ نومبر میں وائرس کی منتقلی کی شرح کم ہوجاتی ہے تو اس سیزن کے دوان پولیو وائرس کو ہدف بنانے کو یقینی بنایا جائے گاانہوں نے کہاکہ ہمارے لیے پولیو کا خاتمہ آئی ایم بی کی ڈیڈلائن سے زیادہ اہم ہے اور ہم اپنے مسائل اپنے طریقوں سے حل کرنا چاہتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :