برازیل میں اچھے مچھروں کے ذریعے ڈینگی بخار پر کنٹرول کا تجربہ

جمعرات 25 ستمبر 2014 12:16

برازیل میں اچھے مچھروں کے ذریعے ڈینگی بخار پر کنٹرول کا تجربہ

ریو ڈی جنیرو (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25ستمبر۔2014ء) برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں محققین نے ڈینگی بخار کی روک تھام کے لیے مخصوص بیکٹیریا سے متاثرہ ہزاروں مچھروں کو شہر میں چھوڑا ہے۔ غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کے مطا بق محققین پرامید ہیں کہ افزائش نسل کے بعد ان مچھروں کی تعداد دوسرے مچھروں سے زیادہ ہو جائے گی اور اس سے ڈینگی بیماری کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

اس نوعیت کے اقدامات پہلے ہی آسٹریلیا، ویتنام اور انڈونیشیاء میں کیے جا رہے ہیں۔برازیل میں اس منصوبے کے مرکزی تحقیقاتی ادارے فیئرکروز انسٹیٹیوٹ کے اہلکار لوسیانو موریرا کے مطابق یہ پروگرام 2012 میں شروع کیا گیا تھا۔انھوں نے کہا کہ ان کی ٹیمیں ہر ہفتے ریو کے چار مخصوص علاقوں میں مچھروں کو خصوصی پھندے کے ذریعے پکڑنے کے بعد ان کا تجزیہ کرتے رہے۔

(جاری ہے)

اس منصوبے کے تحت چار ماہ تک ماہانہ دس ہزار مچھروں کو چھوڑا جائے گا اور اس کے تحت ریو کے شمالی علاقے ٹوبیکانگا میں 10 ہزار مچھروں پہلی کیپ چھوڑ دی گئی۔انھوں نے بتایا کہ ولباکیا نامی بیکٹیریا تقریباً 60 فیصد حشرات میں پایا جاتا ہے اور یہ ایسے مچھروں کے لیے ویکسین کا کام کرتا ہے جن میں ڈینگی وائرس پایا جاتا ہے اور ان میں ڈینگی وائرس کے بڑھنے کے عمل کو روکتا ہے۔

اس کے علاوہ یہ بیکٹیریا مچھروں کی افزائش نسل پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔ اگر نر اور مادہ مچھر اس بیکٹیریا سے متاثر ہوتے ہیں یا صرف مادہ مچھر اس سے متاثرہ ہوتی ہے تو اس صورت میں آئندہ آنے والی تمام نسلوں میں ولباکیا بیکٹریا موجود ہو گا۔اس بیکٹریا پر 2008ء میں آسٹریلیا کی موناش یونیورسٹی میں تحقیق شروع ہوئی تھی۔برازیل میں 1981 میں 20 سال کے وقفے کے بعد ڈینگی وائرس دوبارہ سامنے آیا تھا اور اس کے بعد کے 30 سال کے دوران اس وائرس کے نتیجے میں 70 لاکھ افراد متاثر ہوئے جبکہ 2009 سے 2014 تک برازیل میں ڈینگی بخار سے 32 لاکھ افراد متاثر ہوئے جن میں سے 800کی موت واقع ہو گئی۔

متعلقہ عنوان :