اسرائیلی فوجی انٹلیجنس افسر کا فلسطینی مریضوں کو بلیک میل کرنے کا اعتراف

ہفتہ 27 ستمبر 2014 13:03

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27ستمبر۔2014ء)اسرائیلی فوجی انٹلیجنس کے سینئر عہدیدار نے خفیہ اداروں کے اہلکاروں کی جانب سے گرین لائن کی حدود میں موجود ہسپتالوں میں علاج کیلئے آنیوالے مریضوں کو فلسطینی مزاحمت کاروں کی جاسوسی کیلئے بلیک میل کرنے کا اعتراف کیا ہے ۔اسرائیلی عبرانی ٹی وی رپورٹ نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملٹری انٹلیجنس کی یونٹ8200 کے اہلکاروں نے مبینہ اعتراف کیا ہے کہ خفیہ اداروں کے اہلکار گرین لائن کی حدود میں موجودہسپتالوں میں علاج کیلئے داخل فلسطینی مریضوں اور ان کیساتھ آنیوالے شہریوں کو فلسطینی مزاحمت کاروں کی جاسوسی کیلئے بلیک میل کرتے رہے ہیں۔

اسرائیلی افسر نے بتایا کہ کئی ایسے امراض ہیں جن کا علاج فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام علاقوں یا غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں میں ممکن نہیں۔

(جاری ہے)

فلسطینیوں کے پاس ان بیماریوں کے علاج کیلئے اسرائیل کے ہسپتالوں میں داخلے کے سوا کوئی چارہ باقی نہیں بچتا ، ہم ان کی مجبوری سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے تاکہ ان کا کام بھی ہو جائے اور ہمیں بھی ایجنٹ مل جائیں۔ فوجی افسر نے تسلیم کیا کہ وہ کئی مریضوں کے پاس جاتے اور انہیں علاج کے بدلے موساد کیلئے جاسوسی پر قائل کرنے کی کوشش کرتے جب وہ تعاون سے انکار کردیتے تو انہیں یہ دھمکی دی جاتی کہ وہ زندہ واپس نہیں جاسکیں گے۔ اس دھمکی کے بعد کئی فلسطینی ہم سے تعاون پر راضی تو ہو جاتے مگر بعد میں واپسی کے بعد ان کا کوئی پتا نہیں چلتا تھا۔