پولیو مہم ‘ 16 ہزار 757بچوں کے والدین نے پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کر دیا

منگل 30 ستمبر 2014 13:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30تمبر۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے لاہور میں طاقت کا کامیاب مظاہرہ کرنے کے بعد حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ(ن )پر کارکنوں کا دباوٴ ہے کہ حریفوں کو جواب دینے کے لئے سینٹرل ورکنگ کمیٹی ( سی ڈبلیو سی) کا اجلاس طلب کیا جائے۔مسلم لیگ (ن)کے ایک عہدے دار نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ پی ٹی آئی کی جاندار مہم کی وجہ سے حکمران جماعت میں اکثریت کا خیال ہے کہ موجودہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے اب انہیں سیاسی حکمت عملی ترتیب دینا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے احتجاج کے خلاف پارلیمانی پارٹیاں ہمارے ساتھ کھڑی ہیں جو حوصلہ افزاء ہے تاہم وقت آ گیا ہے کہ اب پارٹی خود صورتحال سے نمٹے ورنہ کہیں دیر نہ ہو جائے۔انہوں نے بتایا کہ پارٹی کے کچھ رہنما نواز شریف کو راغب کر رہے ہیں کہ سی ڈبلیو سی کا اجلاس طلب نہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

وزیر اطلاعات اور وزیر اعظم کے ترجمان پرویز رشید نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ سی ڈبلیو سی کا مقصد پارٹی پالیسیاں ترتیب دینا ہے۔

عوام کا مینڈیٹ ملنے اور حکومت بنانے کے بعد ہماری پوری توجہ قوم کو درپیش مسائل کے حل پر مرکوز ہے۔پرویز رشید نے کہاکہ وہ جان بوجھ کر سی ڈبلیو سی کا اجلاس طلب نہیں کر رہے تاکہ سرکاری امور پر پارٹی کا اثر کم سے کم رہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے دو ٹوک موقف اپنایا کہ پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے ساتھ معاملات طے کرنے کیلئے پارلیمنٹ ہی واحد فورم ہے۔

تاہم دوسرے پارٹی رہنما وزیر اطلاعات کے موقف کی تائید نہیں کرتے اور چاہتے ہیں کہ (ن)لیگ خود سے پی ٹی آئی کی بتدریج بڑھتی ہوئی مہم کا جواب دے۔پی ایم ایل نواز کے ایک پارلیمنٹیرین نے کہا کہ وہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ آخر پارٹی قیادت کیوں سی ڈبلیو سی کا اجلاس بلانے میں ہچکچاہٹ دکھا رہی ہے ۔انہوں نے وزیر اعظم کی دوسری سیاسی جماعتوں کے رہنماوٴں سے مسلسل ملاقاتوں اور اپنے کارکنوں کو نظر انداز کئے جانے پر جنجلاہٹ دکھائی۔

یہ پارلیمنٹیرین جو سی ڈبلیو سی کے رکن بھی ہیں ، نے کہاکہ انہوں نے کئی مرتبہ وزیر اعظم اور دوسرے سینئر رہنماوٴں پرزور دیا کہ سی ڈبلیو سی کا اجلاس بلا کر ممبران کو اعتماد میں لیا جائے۔مشرف دور میں شریف برادران کے وفادار رہنے والے ان پارلیمنٹیرین نے تسلیم کیا کہ لاتعلقی پر مبنی اسی رویہ کی وجہ سے 1999 میں مارشل لاء کے بعد پارٹی اپنی حمایت کھو بیٹھی تھی شریف برادران اپنی غلطیوں سے سبق نہیں سیکھ رہے

متعلقہ عنوان :