زرعی سائنسدانوں نے ڈینگی کے خاتمہ کے لیے غیر کیمیائی طریقے وضع کر دئیے

منگل 30 ستمبر 2014 14:00

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30تمبر۔2014ء) زرعی سائنسدانوں نے ڈینگی کے خاتمہ کے لیے غیر کیمیائی طریقے وضع کرنے کے ساتھ ساتھ ایسی زہروں کی نشاندہی کی ہے جن کے استعمال سے ڈینگی مچھروں کا تدارک آسان ہوگیا ہے اور یہ زہریں انسانوں کے لیے ضرررساں بھی نہیں ہیں ۔ گھروں کی چھتوں ، صحنوں اورگلی محلوں میں ڈینگی مچھر کی تلفی کے لیے ڈیلٹا میتھرین اور لیمڈا سائی ہیلوتھرین زہروں کا سپرے کریں۔

جوہڑوں وغیرہ میں کھڑے پانی میں لاروؤں کی تلف کے لیے ٹیمی فاس اور فین تھیان زہریں استعمال کریں۔ ڈاکٹر فیصل حفیظ اسسٹنٹ انٹومالوجسٹ وماہر ڈینگی مچھرایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد نے اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30تمبر۔2014ء کوبتایا کہ موجودہ بدلتے ہوئے موسم میں ڈینگیمچھروں کی افزائش کی روک تھام کے لیے اپنے گھروں،محلوں اور گلیوں میں موجود غیر ضروری پانی کوخشک رکھیں اورماحول کو صاف ستھرا بنائیں۔

(جاری ہے)

ڈینگی مچھروں کی پہچان ، دوران زندگی اور افزائش نسل کی جگہوں کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ڈینگی مچھرگھروں کی چھتوں اورصحن میں موجود کوڑا کرکٹ اور غیر ضروری سامان میں بارش یا ٹینکی کا پانی جمع ہونے سے پھیلتا ہے ۔ انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ حکومت پنجاب کی ڈینگی مچھر مکاؤ مہم کو کامیاب بنانے کے لیے اپنے گھروں کی چھتوں پرموجودناقص اور غیر ضروری سامان میں بارشوں کا پانی کھڑا نہ ہونے دیں۔

دروازوں ،کھڑکیوں اور روشن دانوں میں جالیاں استعمال کریں۔انہوں نے بتایا کہ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے شعبہ انٹومالوجی کے زرعی سائنسدان پنجاب بھر میں ڈینگی کے خاتمہ کی مہم کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔انہوں نے شہری عوام سے استدعا کی کہ وہ ڈینگی مکاؤ مہم میں شامل ہو کر قومی فریضہ ادا کریں۔ ڈینگی سے ڈرنا نہیں بلکہ اس سے لڑنا ہے اور اس کو اجتماعی کاوشوں سے شکست دینا ہے ، ڈینگی مچھرکے خاتمہ کے لیے بحیثیت قوم صفائی کی عادت اپنانا ہوگی ۔

متعلقہ عنوان :