ایڈز کی ابتدا کینشاسا سے ہوئی تھی، سائنسدانوں کی نئی تحقیق ،

1920 کی دہائی میں بھی کینشاسا ایک مصروف شہر تھا جہاں لاکھوں لوگ آتے تھے

جمعہ 3 اکتوبر 2014 21:48

برازاویلے (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3اکتوبر۔2014ء) سائنسدانوں کے مطابق ایڈز کی وبا کی ابتدا جمہوریہ کونگو کے شہر کینشاسا میں 1920 کی دہائی میں ہوئی تھی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں کی ایک بین الاقوامی ٹیم کا کہنا ہے کہ آبادی کے ’پرفیکٹ طوفان‘، سیکس اور ریلوے نے ایک ایچ آئی وی کے پھیلاوٴ میں مدد کی۔ٹیم نے جریدے سائنس میں بتایا ہے کہ اس بیماری کی ابتدا ڈھونڈنے کے لیے انھوں نے وائرل آرکیالوجی کی مدد لی ہے۔

انھوں نے ایچ آئی وی وائرس کے ریکارڈ میں رکھے ہوئے جینیاتی کوڈ کے نمونوں سے اس کے منبع کا پتا لگایا جو کہ 1920 کے کینشاسا کی طرف اشارہ کرتا ہے۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ پھلتا پھولتا جنس کا کاروبار، بڑھتی ہوئی آبادی کی شرح اور طبی مراکز میں جراثیم زدہ سوئیاں استمعال کرنے سے وائرس پھیلا ہو۔

(جاری ہے)

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اس وبا کی ابتدا کے متعلق معلومات مہیا کرنے کی ایک زبردست کوشش ہے۔

ایچ آئی وی کی وبا 1980 کی دہائی میں منظرِ عام پر آئی تھی اور اب تک اس سے 75 ملین افراد متاثر ہو چکے ہیں۔اس کی افریقہ میں ایک لمبی تاریخ ہے لیکن ابھی تک اس بات پر بحث جاری ہے کہ اس کی ابتدا کہاں سے ہوئی تھی۔یونیورسٹی آف آکسفرڈ اور بیلجیئم کی یونیورسٹی آف لوئن نے ایچ آئی وی کا شجرہ بنایا ہے کہ اس کے سب سے پہلے مریض کہاں سے آئے تھے۔تحقیقاتی ٹیم نے ایچ آئی وی کے جینیاتی کوڈ میں میوٹیشنز کا بھی جائزہ لیا۔

آکسفرڈ یونیورسٹی کے پروفیسر آلیور پائبس نے بی بی سی کو بتایا کہ ’آپ آج کل کے جینوم میں تاریخ کے نقش پا دیکھ سکتے ہیں۔ان میوٹیشنز یا تبدیلیوں کو سامنے رکھ کر تحقیقاتی ٹیم نے شجرہ بنایا اور جڑوں کا پتا لگایا۔ایچ آئی وی بن مانس کے وائرس کی ایک تبدیل شدہ شکل ہے۔1920 کی دہائی میں کینشاسا بیلجیئم کانگو کا حصہ تھا۔پروفیسر آلیور کہتے ہیں کہ وہ ایک بہت بڑا علاقہ تھا اور نو آبادیاتی دور کے طبی ریکارڈ سے معلوم ہوتا ہے کہ وہاں جنسی طور پر پھیلنے والی بیماریاں عام تھیں۔1940 کی دہائی کے آخر تک تقریباً دس لاکھ افراد کینشاسا کی ریلوے استعمال کر رہے تھے۔وہاں سے تیزی سے یہ وائرس برازاویل اور کانٹاگا جیسے علاقوں میں پھیل گیا۔

متعلقہ عنوان :