محکمہ صحت اور طبی اداروں کی کارکردگی کومربوط بنانے کیلئے دو نئے قوانین وضع اور متعارف کرانے کی منظوری،

مسودوں کا اگلے کابینہ اجلاس میں جائزہ لیا جائے گااور حتمی منظوری کے بعد باضابطہ قانون سازی کیلئے صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام کو اپنے گریبانوں میں جھانک کر سوچنا ہوگا کہ کہیں ہماری ہی وجہ سے ہمارے اپنوں کے گھروں میں ادویات کے نام پر زہر تو نہیں پہنچ رہا ،پرویزخٹک

جمعہ 3 اکتوبر 2014 22:21

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3اکتوبر۔2014ء) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے شہری، دیہی اور علاقائی سطح پر محکمہ صحت اور طبی اداروں کی کارکردگی اورپہنچ کو موثر اور مربوط بنانے کیلئے دو نئے قوانین وضع اور متعارف کرانے کی منظوری دی ہے جنکے مسودوں کا اگلے کابینہ اجلاس میں جائزہ لیا جائے گااور حتمی منظوری کے بعد باضابطہ قانون سازی کیلئے صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا تاہم وزیر اعلیٰ نے عوامی مفاد کے ان اُمور کو فوری عملی شکل دینے کیلئے آرڈنینس کی شکل میں نافذ کرنے کی ہدایت بھی کی ان میں میڈیکل اینڈ ہیلتھ انسٹی ٹیویشن آرڈنینس2014 اور ریجنل ہیلتھ اتھارٹیز کا قیام شامل ہیں اس کا اعلان وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت سی ایم سیکرٹر یٹ پشاور میں منعقدہ اجلاس میں کیا گیا جس میں سینئر وزیر برائے صحت شہرام خان ترکئی، چیف سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری صحت ڈاکٹر آفتاب اکبر درانی، ہیلتھ فاؤنڈیشن کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر عمر ایوب اور مختلف طبی شعبوں اور اداروں کے سربراہان کے علاوہ وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری محمد اشفاق خان اور سپیشل سیکرٹری محمد اسرار خان نے شرکت کی وزیر اعلیٰ نے ریجنل ہیلتھ اتھارٹیز ضلعی سطح پر قائم کرنے اور ہرلحاظ سے جامع بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے اُمید ظاہر کی کہ اسکی بدولت مارکیٹوں اور ڈرگ سٹورز میں جعلی ادویات اور شہر و دیہات کی سطح پر عطائی ڈاکٹروں کی روک یقینی بنے گی کیونکہ اس ضمن میں صوبائی سطح پر قائم ہیلتھ ریگولیشن اتھارٹی اپنے مقاصد کے حصول میں ناکام رہی حتیٰ کہ انکی تمام ہدایات کو بھی صحیح معنوں میں عملی جامہ نہ پہناسکی کچھ عرصہ قبل انکے نجی میڈیکل سینٹرز اور کیمسٹ دکانوں پر چھاپوں کے دوران راہ چلتے لوگوں نے جعلی ادویات اور عطائیوں کی نشاندہی کی مگر اتھارٹی یہ کام کرنے میں ناکام نظر آئی محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام کو اپنے گریبانوں میں جھانک کر سوچنا ہوگا کہ کہیں ہماری ہی وجہ سے ہمارے اپنوں کے گھروں میں ادویات کے نام پر زہر تو نہیں پہنچ رہا پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت کو یہ بات کسی قیمت پر منظور نہیں کہ ہمارے شہروں اور دیہات میں ہر دوسری تیسری دکان اور دسواں گیارواں ڈاکٹر جعلی ہو اوریہ چند عناصر ملی بھگت سے عوام کی صحت سے کھیلیں ہم سب کو مشنری جذبے سے یہ صورتحال بدلنی ہوگی اور لوگوں کو صحت مند ماحول اور خوشحال مستقبل دینا ہو گا جو ہم سب کی اجتماعی کوششوں سے ہی ممکن ہے انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت میں اچھے لوگوں کی کمی نہیں اسلئے صورتحال کو راتوں رات بھی بدلا جا سکتا ہے وزیر اعلیٰ نے نئی قانون سازی کا عمل آئندہ چند ہفتوں میں مکمل کرنے اور اسے زیادہ سے زیادہ جامع بنانے کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت اور ورکشاپس کے انعقاد کی ہدایت بھی کی ۔

متعلقہ عنوان :