لیڈی ایچی سن ہسپتال سے نا معلوم خاتون تین دن کے بچے کو اغواء کر کے لے گئی،

گنگا رام ہسپتال میں طبی عملے نے مردہ حالت میں پیدا ہونے والے نومولود تبدیل کردیئے ،ورثا ء مشتعل ہوگئے ،ہسپتال میں توڑ پھوڑ

ہفتہ 4 اکتوبر 2014 22:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4اکتوبر 2014ء)لیڈی ایچی سن ہسپتال سے نا معلوم خاتون تین دن کے بچے کو اغواء کر کے لے گئی ،جبکہ گنگا رام ہسپتال میں طبی عملے نے غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مردہ حالت میں پیدا ہونے والے نومولود تبدیل کردیئے جس پر ورثا ء مشتعل ہوگئے او رہسپتال میں توڑ پھوڑ کی ، ڈی جی ہیلتھ زاہد پرویز کے مطابق غفلت کا مظاہرہ کرنے والی نرس کومعطل کر دیاگیا ۔

تفصیلات کے مطابق نارروال سے تعلق رکھنے والی خاتون کے تین روز کے نو مولود بچے کو گزشتہ روز نا معلوم خاتون اغوا کرکے لے گئی ۔اطلاع ملنے پر ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر زاہد پرویز موقع پر پہنچ گئے جنہوں نے بتایا کہ ایک خاتون شروع دن سے متاثرہ فیملی کے ہمراہ تھی تاہم بعد میں پتا چلا کہ خاتون کا بچے کی فیملی سے کوئی تعلق نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ بچے کی بازیابی کے لئے اقدامات شروع کر دئیے ہیں اور سی سی ٹی وی کے ذریعے خاتون کی نشاندہی کی کوشش کی جارہی ہے ۔

دوسری جانب ہسپتال عملے کی لاپرواہی کی وجہ سے مردہ حالت میں پیدا ہونے والے نومولود تبدیل ہو گئے جسکی وجہ سے ورثاء نے ہسپتال میں ہنگامہ اور توڑ پھوڑ کی ۔ صباء نامی خاتون کے رشتہ داروں کے مطابق انکے ہاں بیٹے کی پیدائش ہوئی تھی اور ڈاکٹروں نے بچے کے صحت مند ہونے کی تصدیق بھی کی تاہم جب ورثا ء نے بچے کو دکھانے کا مطالبہ کیا تو ڈاکٹروں نے پہلے ٹال مٹول سے کام لیا اوربعد میں کہا کہ بچہ مردہ پیدا ہوا تھا۔

ہسپتال انتظامیہ کے متضاد بیانات پر ورثا ء مشتعل ہوگئے اور ہسپتال میں توڑپھوڑ شروع کردی جسکے باعث پولیس کو طلب کرنا پڑا۔ہسپتال انتظامیہ کے مطابق 2 بجے کے درمیان دو خواتین کے ہاں دو مردہ بچوں کی پیدائش ہوئی تھی لیکن عملے کی غلطی کے باعث ایک مردہ بچہ دوسری خاتون کے حوالے کردیا تھا جس کا بچہ بھی مردہ پیدا ہوا تھا۔اور ایک خاندان بچے کو لے کر گھر چلا گیا تھا جسے واپس بلایا گیا اور دوبارہ بچے تبدیل کئے گئے۔ڈی جی ہیلتھ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گنگا رام ہسپتال میں لائی گئی دو حاملہ خواتین کے رشتہ داروں کو پہلے ہی بتادیا گیا تھا کہ بچوں کی پیدائش مردہ حالت میں ہوگی تاہم نرس کی غفلت کے باعث کنفیوژن پیدا ہوئی تاہم غفلت برتنے پر ذمہ دار نرس کو برطرف کردیا گیا ہے۔