ایبولاوائرس پھیلنے کا خطرہ،ہسپانوی عدالت نے متاثرہ نرس کے کتے کو ہلاک کرنے کا حکم دے دیا

جمعرات 9 اکتوبر 2014 12:36

میڈرڈ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9 اکتوبر۔2014ء) سپین میں محکمہ صحت کے حکام کی طرف سے ایبولا کی شکار ہسپانوی نرس کے پالتو کتے کو موت کی نیند سلانے پر جانوروں کے حقوق کے کارکنوں نے احتجاج کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق جب پولیس ایبولا کی شکار ٹیریسہ رومیرونامی نرس کے گھر سے ان کا پالتو کتا لینے کے لیے پہنچی تو ان کے اور وہاں موجود جانوروں کے حقوق کے کارکنوں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔

ٹیریسہ رومیر مغربی افریقہ سے باہر پہلی فرد ہیں جنھیں یہ وائرس کسی دوسرے مریض سے منتقل ہوا ہے۔ انھوں نے میڈرڈ میں ان دو ہسپانوی مشنریز کا اعلاج کیا تھا جو ایبولا کی وجہ سے مر گئے تھے۔رومیرو کے پالتو کتے ایکس کیلیبیور کے بارے میں یہ واضح نہیں تھا کہ وہ ایبولا سے متاثر ہوا ہے یا نہیں اور ایا وہ اس بیماری کو پھیلانے کا باعث بنے گیا لیکن اس کے باوجود عدالت نے ایکس کیلیبیور کو بغیر تکلیف کے موت دینے کے لیے حکم جاری کیا ،مقامی اخبار کے مطابق اس وقت دو کارکن زخمی ہوئے جب انھوں نے اس گاڑی کو روکنے کی کوشش کی جس میں ایکس کیلیبیونامی کتے کو لے جایا جا رہا تھا۔

(جاری ہے)

رمیرو کے شوہر نے جب کتے کے کیس کے بارے میں جانوروں کے حقوق کے کارکنوں کو خبردار کیا تو اس پر سوشل میڈیا پر ہل چل مچھ گئی اور لوگوں نے اس کیس میں کافی دلچسپی لی۔

متعلقہ عنوان :