یورپ میں ایبولا وائرس کے پھیلا کے امکانات کافی کم ہیں،طبی حکام

جمعہ 10 اکتوبر 2014 12:12

برسلز(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 اکتوبر۔2014ء) یورپی حکام نے کہاہے کہ اس بر اعظم میں ایبولا وائرس کے پھیلنے کے امکانات کافی کم ہیں تاہم اس کے باوجود متعدد ریاستوں نے انفرادی سطح پر اس جان لیوا وائرس سے بچا کے لیے احتیاطی تدابیر اور حکمت عملی اپنا رکھی ہیں،میڈیارپورٹس کے مطابق یورپی طبی حکام نے ایک بیان میں بتایاکہ متعدد یورپی ریاستوں نے ایبولا وائرس کے پھیلا سے پچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اپنا رکھی ہیں۔

مغربی افریقہ کے متاثرہ ممالک کی طرف اور وہاں سے یورپ یا دیگر خطوں کے لیے پروازیں جاری رکھنے والی ایئر لائنز ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی تجویز پر آمد و رفت سے قبل مسافروں کے درجہ حرارت کا معائنہ کر رہی ہیں۔ ایسے مسافروں کو جنہیں بخار ہو، پرواز کی اجازت نہیں دی جاتی۔

(جاری ہے)

اگر پرواز کے دوران کسی مسافر کو بخار چڑھ جائے، تو اسے الگ کر دیا جاتا ہے اور جہاز سے اترتے ہی تفصیلی معائنے کے لیے ایک طبی ٹیم کے حوالے کر دیا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ کئی یورپی ریاستوں نے اپنے اپنے شہریوں کو تجویز دی ہے کہ وہ سب سے زیادہ متاثرہ ممالک گنی، سیرا لیون اور لائیبیریا سفر کرنے سے پرہیز کریں۔ جو افراد ان متاثرہ ممالک سے دیگر ملکوں کی طرف سفر کر رہے ہیں، انہیں ایک پرچہ دیا جاتا ہے، جس پر متعدد ہدایات درج ہیں۔ ان افراد سے کہا جاتا ہے کہ وہ آئندہ اکیس دنوں تک اپنے درجہ حرارت کا معائنہ کرتے ہیں اور بخار کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔یورپی یونین نے ایبولا زون میں خدمات انجام دینے والے طبی ماہرین و عملے کے لیے ایسی سہولیات فراہم کر رکھی ہیں کہ اگر ان میں سے کوئی اس وائرس سے متاثر ہو جاتا ہے، تو اسے اڑتالیس گھنٹوں کے اندر اندر وائرس سے نمٹنے کے لیے تیار کسی بھی ہسپتال پہنچا دیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :