تعلیم اور صحت کی ضروریات پو ری کرنے کیلئے سرکاری اور نجی شعبوں میں متعلقہ حلقوں کے ما بین قریبی تعلق اور رابطے کی ضرورت ہے ۔گورنر سرحد

اتوار 27 مئی 2007 18:52

پشاور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار27 مئی2007) صوبہ سرحدکے گورنر لیفٹیننٹ جنرل(ر) علی محمدجان اورکزئی نے خاص طور پر تعلیم اور صحت کے شعبوں میں مطلو بہ معیار کے مطا بق عوام کی ضروریات پو ری کرنے کیلئے سرکاری اور نجی دونوں شعبوں میں متعلقہ حلقوں کے ما بین قریبی تعلق اور رابطے کی ضرو رت پر زور دیا ہے۔ پشاور میں بین الاقوامی سطح پر کردار ادا کرنے کے حا مل ایک نئے غیر سرکاری ادا رے کمپری ہینسیو ہیلتھ اینڈ ایجو کیشن فو رم انٹرنیشنل (شیف) کے قیام کی تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہو ئے گورنر نے کہا کہ لو گوں کو امراض سے محفوض رکھنے، دکھی انسا نیت کو علاج معالجے اور دیکھ بھا ل کی سہو لیات فرا ہم کرنے اور متا ثرین کی بحا لی کیلئے اگر محض سرکاری شعبے پر انحصار کیا گیا تو اس کام میں کئے برس لگ سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید وا ضح کیا کہ صحت اور تعلیم کے شعبوں میں مو جودہ صو رتحال کے پیش نظر یہ حقیقت صاف ظا ہر ہے کہ کو ئی بھی فریق محض انفرادی حیثیت میں مطلو بہ ضروریات پوری نہیں کر سکتا۔شیف کے قیام کا خیر مقدم کرتے ہو ئے گورنر نے کہا کہ ایک ایسے غیر سرکاری ادا رے کی حیثیت سے جو بغیر کسی نفع اور لا لچ کے دنیا بھر کے نا دار و ضرورتمند لو گوں کی خدمت کرنے کے عزم کے ساتھ معرض وجود میں آیا ہے، اس ضمن میں ذمہ داریاں ادا کرنے کا عزم انتہائی لا ئق تحسین ہے۔

گورنر نے مزید کہا کہ یقینا بین الا قوامی سطح پر تعا ون کے نتیجے میں اس ادارے کا قیام عمل میں لا یا گیا ہے جو دنیا میں صحت اور تعلیم کے شعبوں میان ضرورتمندوں کی مدد کے عزم کے ساتھ آگے بڑھنا چا ہتا ہے۔ گورنر نے ادا رے کی جا نب سے عا لمی ادارہ صحت کی حکمت عملیوں کی روشنی میں، صحت اور تعلیم کے میدان میں سا ئنسی تحقیق اور ٹیکنیکل ہیلتھ سروسز کے ساتھ ساتھ خا ص طور معذور افراد کی بحالی کیلئے رسمی و غیر رسمی شعبوں میں تر بیتی سہو لیات فرا ہم کرنے کے لئے شیف کی جا نب سے وضع کردہ پروگرام کو بھی انتہا ئی خو ش آئند قرار دیا۔

خدمات کی تر سیل کے ضمن میں ادارے کی جانب سے وضع کردہ حکمت عملیوں کا ذکر کر تے ہو ئے گورنر نے کہا کہ ضرورتمند لو گوں کو سہل ، قا بل برداشت، قا بل رسا ئی اور مسا وی اور پا ئیدار بنیادوں پر خدمات کی خو دانحصا ری کے اصول کے تحت فرا ہمی کا نظام قا بل تعریف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے نتیجے میں نہ صرف معا شرے کے متا ثرہ لو گوں کو فا ئدہ پہنچے گا بلکہ بحیثیت مجمو عی خو شگوار معا شرتی تبدیلی بھی ممکن ہو گی۔

تا ہم انہوں نے کہا کہ ان کو ششوں کو اور زیا دہ مفید بنانے کیلئے ہر منصوبے کی سخت اور فعال نگرانی کی بھی ضرورت ہے جس کے نتیجے میں نہ صرف ادارے کے عظیم مقا صد کا حصو ل ممکن ہو گا بلکہ یہ کو ششیں دنیا کے دیگر حصو ں کیلئے قابل تقلید بھی ہوں گی۔ گورنر نے کہا کہ اس کے علا وہ ملک میں ناخواندگی اور صحت کی غیر معیاری سہولیات کی وجوعات کا تعین کرنے کیلئے مو ثر تحقیق کی بھی ضرورت ہے۔

انہوں نے شیف کی انتظا می صلا حیتوں پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ اس کے پس پشت کارفرما شخصیات اعلی پیشہ وارانہ مہارت اور شہرت کی حا مل ہیں جن کی خا ص طور پر امراض چشم کے علاج معا لجے کے سلسلے میں خدمات کا عا لمی سطح پر اعتراف کیا جا تا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ان شخصیات کی خدمات کا دا ئرہ عمل مزید وسیع ہو گیا ہے اور توقع ہے کہ صحت اور تعلیم کے شعبوں میں وہ مزید کا میابیاں حا صل کر سکیں گی اور یہ امر بھی حو صلہ افزا ء ہے کہ اس ادا رے کو متعدد غیر سرکاری بین الاقوامی اداروں کی حما ئت بھی حا صل ہے۔

گور نر نے یہ تمنا بھی ظا ہر کی کہ شیف انٹر نیشنل عا لمی سطح پر خا ص طور پر اس پو رے خطے میں صحت اور تعلیم کے میدا نوں میں اعلی مہا رت کا حا مل ادارہ بن جا ئے گا۔ انہوں نے ادارے کو اپنی جانب سے ہر ممکن تعا ون کا بھی یقین دلایا۔ قبل ازیں ممتا ز مخیر شخصیت اور شیف کے بورڈ آف ڈا ئرکٹرز کے چیئرمین پرو فیسر ڈاکٹر داؤد خان اور چیف ایگز یکٹیو آ فیسر ڈا کٹر محمد بابر قریشی نے مہما نوں کا خیر مقدم کرتے ہو ئے کہا کہ ان کا ادا رہ ایسے موا قع فراہم کرے گا جن کی بدولت معاشرے کی مخیر شخصیات ، دکھی انسا نیت کی خدمت میں ہاتھ بٹا سکیں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ صحت اور تعلیم کے میدان ، خاص طور پر معذو ر افراد کی مدد ان کے ادا رے کیلئے سب سے زیادہ اہمیت کے حامل چیلنج ہیں اور ان کا خواب یہ ہے کہ صحت اور تعلیم کی بہتر سہولیات فراہم کرکے لو گو ں کو قوت و اہمیت کا حا مل بنادیا جا ئے۔ ادا رے کے فوری اقدا مات کا ذکر کرتے ہو ئے انہوں نے کہا کہ پشاور میں ادارے کا ریجنل دفتر قا ئم کیا جا رہا ہے جس کے بعد صحت اور تعلیم کے شعبوں میں منصوبہ بندی و ترقیات کا ایک اعلی مہا رت کا حامل مر کز قا ئم کیا جا ئے گا۔

تقریب سے وزار ت صحت و سماجی بہبود کے ایڈیشنل سیکرٹری، جناب حفیظ الرحمان، وفاقی جمہوریہ جرمنی کی ممتاز سما جی شخصیات ، جو کہ اپنے متعلقہ اداروں میں اعلی عہدوں پر فا ئز ہیں، مس تانجہ کرن اور مس مارو، صوبہ سرحد کے ایک سا بق چیف سیکرٹری، جناب خالد عزیز، اور ممتاز ماہر چشم و سماجی شخصیت، پرو فیسر ڈاکٹر شاد محمد خان نے بھی خطاب کیا۔ اس مو قع پر دنیا کے مختلف حصوں سے ممتاز مخیر و سماجی شخصیات کی جانب سے بھیجے گئے، خیر سگالی کے پیغامات بھی پڑھ کر سنا ئے گئے۔

متعلقہ عنوان :