انسداد ڈینگی مہم جاری ، متعلقہ حکام مرض سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پراقدامات کریں،ڈی سی او اٹک

منگل 14 اکتوبر 2014 15:13

اٹک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14 اکتوبر۔2014ء)ڈی سی او اٹک چودھری حبیب اللہ نے کہا ہے کہ انسداد ڈینگی مہم جاری ہے اور اس ضمن میں تمام متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کر گئی ہیں کہ وہ اس مرض سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پراقدامات کریں ۔ اس ضمن میں حساس علاقوں کے لیے خصوصی میڈیکل کیپمس ، ڈاکٹر ز، ڈسپنسر اور لیڈی ہیلتھ ورکرز شامل ہیں ، انہوں نے ان خیالات کا اظہار ڈینگی کے حوالے سے ایک خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

ای ڈی او ہیلتھ ، ٹی ایم او ، ڈی او ماحولیات کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اس سلسلے میں ڈی سی او نے خصوصی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام سرکاری اور پرائیویٹ سکولوں میں اسمبلی کے وقت ڈینگی سے آگاہی کا اہتمام کیا جائے اور طلبہ و طالبات میں ڈینگی سے متعلق خصوسی پمفلیٹس تقسیم کیے جائیں۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ انہوں نے ڈسٹرکٹ مانٹیرنگ افسر کو ہدایت کی کہ ان کے مانٹیرنگ اسسٹنٹ خصوصی طور پر تمام سکولوں کا وزٹ کریں اور وہاں ڈینگی آگاہی سے متعلق اقدامات کا جائزہ لیں۔

انہوں نے ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز کو ہدیت کی کہ وہ اس قسم کی آگاہی مہم ضلع بھر کے کالجز میں بھی شروع کروائیں۔ انہوں نے اسسٹنٹ کمشنروں اور ٹی ایم اوز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں خصوصی واک اور سیمینار منعقد کروائیں اور اس ضمن میں تمام عوامی مقامات پر آگاہی پمفلٹس تقسیم کیے جائیں۔ جبکہ ڈی سی او اٹک چودھری حبیب اللہ نے محکمہ صحت اور تمام تحصیل ایڈمنسٹریشنز کو ڈینگی کے سلسلے میں خصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی اپنی تحصیلوں میں خصوصی اقدامات کرتے ہوئے تمام حساس علاقوں کو کلیر کریں اور اس ضمن میں لمحہ بہ لمحہ رپورٹ ڈی سی او آفس ارسال کی جائے۔

انہوں نے اس موقع پر ای ڈی او ہیلتھ اور محکمہ صحت کے افسران سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ انسداد ڈینگی مہم کی خصوصی نگرانی کی جارہی ہے اور وہاں ڈینگی کے خاتمے کے لیے موثر اقدامات کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے گھروں میں پانی کھڑا نہ ہونے دیں ،مچھروں کے خاتمے کے لیے کوائل یا لوشن استعمال کیا جائے ، فالتو سامان چھت کے نیچے رکھیں تاکہ بارش کے پانی میں ڈینگی مچھر کو اپنی پرورش کا موقع نہ مل سکے۔

پوری آستینوں والا لباس استعمال کریں ۔گھروں اور آس پاس کے علاقوں کی صفائی کا خیال رکھیں۔ بخار ہونے کی صورت میں سرکاری ہسپتالوں سے رجوع کیا جائے جہاں ڈینگی کی تشخیص اور علاج کی تمام تر سہولیات موجود ہیں۔ انہو ں نے لوگوں کو ہدایت کی کہ وہ عطائی ڈاکٹروں اور نیم حکیموں کے ٹوٹکوں سے مکمل پرہیز کریں کیونکہ اس سے ڈینگی بخار میں مزید پیچیدگیاں پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈینگی کے خاتمے میں ستر فیصد احتیاط اور صرف تیس فیصد علاج سے مکمل کامیابی حاصل ہوتی ہے اس لیے ہمیں چاہیے کہ ہم زیادہ سے زیادہ احتیاط کو ملحوظ خاطر رکھیں۔ دوسری جانب ضلعی انتظامیہ اٹک کی جانب سے ڈینگی کے خاتمے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں عوامی حلقوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے چلائے جانے والی مہم کے نتیجے میں عوام میں ڈینگی سے متعلق آگاہی پیدا ہوئی ہے۔

صفائی کے موثر اقدامات کی وجہ سے مچھروں کے خاتمے میں مدد ملی ہے ۔ اور ڈینگی سے حوالے سے حساس علاقوں میں میڈیکل کیمپس کے قیام سے عوام کو علاج معالجہ کی بہتر سہولیات میسر آئی ہیں۔عوام کی اکثریت نے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کو شاندار الفاظ میں سراہا ہے۔