بہاولنگر، دس سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی،محکمہ صحت کے حکام نے لاہور چلڈرن ہسپتال منتقل کردیا

بدھ 15 اکتوبر 2014 14:56

بہاولنگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15 اکتوبر۔2014ء ) بہاولنگر کے رہائشی محمد دین کے دس سالہ بیٹے میں پو لیو وائر س کی تصدیق ۔ پولیو کی مجموعی تعداد 261اور پنجاب میں 4ہو گئی ۔محکمہ صحت بہاولنگر کے پولیو فری ہونے کے دعویٰ کا پول کھل گیا۔دس سالہ عمر دین میں پولیو وائرس کی موجودگی سے محکمہ صحت کے افسران کی کرپشن اور غفلت کے پول کھل کر سامنے آگئے ۔

صحت حکام نے پولیو بجٹ پر اپنی کرپشن کو جاری رکھنے کے لئے دس سالہ پولیو مریض کا علاج کرنے کی بجائے دھکے کھانے کیلئے لاہور چلڈرن ہسپتال منتقل کردیا۔ غریب مزدور محمد دین نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے سرکاری علاج معالجہ کا مطالبہ کیا ہے۔دوسری جانب باوثوق زرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے بھی ڈینگی وپولیو مہم میں ناکامی پر محکمہ صحت کے اعلیٰ افسران ای ڈی او ز وغیرہ کے تبادلوں کا فیصلہ کر لیا ہے ای ڈی اوز ہیلتھ کی غفلت ڈینگی وپولیو کے فروغ کا باعث قرار دی جا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ چند دن قبل بھی محکمہ صحت بہاولنگر کی غفلت کے باعث ڈسٹر کٹ ہیڈ کواٹر ہسپتال بہاولنگر میں 122بچوں کی ہلاکتوں کا بہت بڑا سانحہ پیش آچکا ہے جسکی انکوائری تا حال جاری ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کے سرکاری ریکارڈ کے مطابق بہاولنگر کی بستی منیراں آباد کے رہائشی محمد دین کے دس سالہ بیٹے عمردین کی ٹانگے سکڑنے کے باعث 9ستمبر 2014کو ڈی ایچ کیو ہسپتال بہاولنگر میں داخل کروایا گیاجہاں سے عمردین کو 4روز بعد علاج معالجہ کے لئے لاہور چلڈرن ہسپتال منتقل کیا جہاں پر ڈاکٹروں نے مریض کو ادویات تجویز کرتے ہوئے واپس گھر بھیجواء دیا۔

اس حوالے سے محمد دین نے "اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15 اکتوبر۔2014ء "کو بتایا کہ ڈی ایچ کیو ہسپتال میں میرے بیٹے کو دس سے بارہ روز تک زیر علاج رکھا گیا ۔اس دوران چلڈرن وارڈ کے ڈاکٹر غلام مصطفی جوئیہ نے عمر دین میں پولیو وائرس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اپنے بچے کو بہتر علاج معالجہ کے لئے لاہور یا ملتان لیجانے کا کہا جس کے بعد لاہور چلڈرن ہسپتال ریفر کردیا۔

واضح رہے کہ بہاولنگر محکمہ صحت کی جانب سے لگ بھگ 2008سے مسلسل پولیو فری ضلع قرار دیا جارہا ہے جبکہ ای ڈی او ہیلتھ ڈاکٹر حبیب الرحمن اور ڈی ایچ او اسلم پرویز بھٹی نے خصوصی طور پر 2011سے پولیو فری کی شیلڈز کو اپنے دفاتر کی زینت بنا رکھا ہے ۔پولیو مہم کے عوض ملنے والا لاکھوں روپے کا بجٹ اپنی جیبوں میں بھرنے کے لئے اپنے دفتر میں چند بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانے سمیت دفتر کے باہر بینر آویزاں کرتے ہوئے میڈیا تشہیر کے ذریعے اپنی اعلیٰ کارکردگی بارے کاغذی فائلیں تیار کی جاتی ہیں ۔

بہاولنگر سمیت تحصیلوں کے مضافاتی علاقوں میں پولیو مہم کے دوران عملہ کی حاضری کو یقینی بنانے کے لئے ای ڈی او کی جانب سے نگرانی کا فقدان ہے ۔آگاہی مہم کے عوض ملنے والے پولیو پمفلٹ کی عوام الناس تک تقسیم کی بجائے اپنے دفتر میں ڈھیرلگا کر ردی کی شکل میں ضائع کردیا جاتا ہے ۔پولیو کی مد میں پیٹرول ،ڈیزل،برف،تشہیر ،ٹی اے ڈی اے ،سیمینار،تقریبات سمیت دیگر حوالے سے بھاری بجٹ ای ڈی او بہاولنگر ڈاکتر حبیب الر حمن ودیگر افسر شاہی کی نظر ہورہا ہے۔

واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے ملک بھر میں پولیو کی تعداد260جبکہ پنجاب میں 3مریضوں میں پولیو کی تصدیق ہوچکی ہے جن میں شیخوپورہ،بھکراورچکوال اضلاع شامل ہیں لیکن بہاولنگر میں پولیو کے سامنے آنے والے کیس پر محکمہ صحت بہاولنگر کے حکام نے اپنی نااہلی کو چھپانے کے لئے پولیو مریض کا اندراج روک رکھا ۔جس کے ساتھ پولیو کی مجموعی تعداد 261اور پنجاب میں 4ہوجائے گی۔

اس حوالے سے جب موقف لینے کے لئے ڈی ایچ او ڈاکٹر اسلم پرویز بھٹی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ بہاولنگر میں تاحال کسی مریض میں پولیو وائرس کی تصدیق نہ ہوئی ہے ۔"اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15 اکتوبر۔2014ء "نے جس مریض بارے پولیو وائرس کا انکشاف کیا گیا ہے ۔اس کے بارے میں متعلقہ ڈاکٹر آصف سے تمام معاملات کی تصدیق کرواں گا ۔

جبکہ دوسری جانب باوثوق زرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے بھی ڈینگی وپولیو مہم میں ناکامی پر محکمہ صحت کے اعلیٰ افسران ای ڈی او ز وغیرہ کے تبادلوں کا فیصلہ کر لیا ہے ای ڈی اوز ہیلتھ کی غفلت ڈینگی وپولیو کے فروغ کا باعث قرار دی جا رہی ہے۔کیونکہ صوبہ بھر میں ڈینگی کنٹرول سے باہر ہے مزید 27کیسز منظر عام پر آچکے ہیں ۔واضح رہے کہ پنجاب میں رواں سال ڈینگی کے مر یضوں کی مجمو عی تعداد 332تک جا پہنچی ہے۔جسکی وجہ سے پنجاب حکومت نے ڈینگی اور پو لیو مہم میں ناکامی پر صوبے بھر میں محکمہ صحت کے افسران وای ڈی اوز کو تبد یل کرنے کا پروگرام بنا لیا ہے اور پولیو کے حوالہ سے تمام افسران کو الرٹ کرتے ہوئے 21اکتوبر سے صوبے بھر میں بھر پور پولیو مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :