غیر قانونی سگریٹس کی فروخت روکنے کیلئے سخت کارروائی کا فیصلہ ،جعلی اور سمگل شدہ سگریٹ فروخت کرنے والوں کے خلاف چھاپے مارے جائیں گے، مال ضبط کیا جائے گا،اس غیر قانونی کاروبار کی سرپرستی کرنے والے عناصر کی فہرست تیار، جلد کارروائی متوقع

منگل 29 مئی 2007 16:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29مئی۔2007ء) حکومت نے سمگل شدہ اور بغیرہیلتھ وارننگ سگریٹس کی فروخت روکنے کیلئے سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے ،غیر قانونی سگریٹس کی فروخت روکنے کیلئے خصوصی ٹیمیں بنائی گئی ہیں اور غیر قانونی سگریٹ کی فروخت میں ملوث افراد کے خلاف چھاپے مارے جائیں گے اور ا ن کا مال ضبط کرلیا جائے گا،اس ضمن میں قانون ساز اداروں اورچیک پوسٹوں کو خصوصی ہدایات جاری کردی گئی ہیں،تفصیلات کے مطابق حکومت نے غیر قانونی سگریٹ کے کاروبار میں مسلسل اضافہ پر بعض قانون نافذ کرنے والے اداروں پر برہمی کا اظہار کیا ہے اوراس غیر قانونی کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کا حکم جاری کیا ہے ،ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ اور سی بی آرکواس ضمن میں فوری لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ سمگل شدہ اور بغیر ہیلتھ وارننگ سگریٹس کی فروخت میں ملوث عناصر کے خلاف فوری کارروائی کی جائے ، ذرائع کے مطابق پاکستان میں سمگل شدہ سگریٹس کا کاروبار بڑے پیمانے پر جاری ہے جس سے حکومت کوریونیو کی مد میں سالانہ اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے، سگریٹ سمگلنگ کی روک تھام کے لئے اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کے نوٹس میں یہ بات لائی گئی کہ ملک بھر میں سمگل شدہ اور بغیر ہیلتھ وارننگ سگریٹ سرعام فروخت ہو رہے ہیں ،حتیٰ کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی تمام تجارتی مراکز اور دکانوں پر سمگل شدہ برانڈز کے سگریٹ بغیر کسی خوف کے بیچے جا رہے ہیں جس پر حکومت نے ان عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

حکومتی ذرائع کے مطابق حکومت نے فیصلہ کیاہے کہ سمگل شدہ سگریٹ فروخت کرنے والوں کے خلاف ملک گیر آپریشن شروع کیا جائے گا اور دکانوں پر چھاپے مارے جائیں گے ، سمگل شدہ برانڈز کے سگریٹ ضبط کرلئے جائیں گے اور ان کی خرید و فروخت میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، دکانداروں پر بھاری جرمانے عائد کرنے کے ساتھ انہیں سزائیں بھی دی جائیں گی۔

حکومتی ذرائع کے مطابق بغیر ہیلتھ وارننگ کے سگریٹ پیکٹ فروخت کرنا قانوناً جرم ہے لیکن ملک بھر میں سرعام ایسے سگریٹ فروخت ہو رہے ہیں جن پرہیلتھ وارننگ درج نہیں ہوتی۔ ذرائع کے مطابق یہ سگریٹ برانڈز سمگل شدہ ہوتے ہیں جوایران، افغانستان، دبئی سے سمگل ہو کرپاکستان آتے ہیں اوراس سے قومی خزانے کو سالانہ اربوں کا نقصان ہوتا ہے۔اعلیٰ حکام نے اس کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ راستوں کی چیک پوسٹوں کو خصوصی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ اس کے علاوہ اس غیر قانونی کاروبار میں ملوث بڑی مچھلیوں اور ان کے سرپرست عناصر کی بھی فہرست بنائی جا رہی ہے جن کے خلاف کارروائی جلد متوقع ہے۔

متعلقہ عنوان :