گورنرخیبرپختونخوا کی زیرصدارت پولیو کے حوالے سے اعلی سطح اجلاس،

خیبرپختونخوا اورفاٹا کی سطح پر پولیو کے خلاف مربوط او موثرمہم چلا کی ہدایات جاری، گورنرنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کی مہم فوج کے تعاون حاصل کرنے کی بھی ہدایت کردی

بدھ 15 اکتوبر 2014 19:04

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15اکتوبر 2014ء) گورنرخیبرپختونخواسردارمہتاب احمدخان نے متعلقہ حکام کوہدایت کی ہے کہ وہ خیبرپختونخوا اورفاٹا کی سطح پر پولیو کے خلاف مربوط او موثرمہم چلا کراس کے تواترکے ساتھ جائزہ اجلاس منعقد کریں تاکہ اس موذی مرض کی جڑیں ختم کرنے میں کامیابی حاصل کی جائے تاکہ پاکستان کے مستقبل کو حقیقی معنوں میں محفوظ بنایاجاسکے۔

گورنرنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کی مہم فوج کے تعاون سے فعال وکامیاب کرنے اورمعمول کی ایمونائزیشن کو بھی بہتر اور موثر بنانے کیلئے خصوصی ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے کہاکہ صوبہ خیبرپختونخوا اورفاٹا کی سطح پربحیثیت مجموعی اور خاص طور پرآئی ڈی پیز کو موذی امراض سے محفوظ رکھنے کیلئے تمام تراقدامات کو باہم مربوط کیاجائے تاکہ ایک بھی بچہ پولیو سے بچاؤ اوردیگر موذی امراض کے قطرے پینے سے محروم نہ رہ جائے۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کے روز گورنرہاؤس پشاور میں فاٹا میں پولیو کی صورتحال کے حوالے سے ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کررہے تھے ۔ اجلاس میں محکمہ صحت کے متعلقہ حکام سمیت مختلف محکموں کے سیکرٹریز ، 11 کور ہیڈکوارٹر اورآئی جی ایف سی کے نمائندوں، پولیٹیکل ایجنٹس، متعلقہ ڈی سی، محکمہ صحت فاٹا کے حکام کے علاوہ عالمی ادارہ صحت، یونیسف سمیت وزیراعظم پولیو مانیٹرنگ اینڈکوآرڈینیشن میں اسلام آباد کے نمائندوں نے شرکت کی۔

اجلاس میں سیکرٹری اے آئی اینڈ سی فاٹا عابدمجید نے فاٹا میں کی صورت حال کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ اس سال پورے ملک میں پولیو کے 206 کیس سامنے آئے ہیں جن میں فاٹا سے تعلق رکھنے والے 136 ہیں جبکہ خیبرپختونخوا میں 42 ہیں۔ انہوں نے اجلاس کو بتایاکہ 16 جون سے اب تک سیدگئی چیک پوسٹ پرایک لاکھ 63 ہزار 947 بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے ہیں جبکہ کرم ایجنسی میں 36500 بچوں اور شمالی وزیرستان ایجنسی میں 14317 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے جو اس کے علاوہ ہیں۔

انہوں نے پولیو قطرے پلانے کی راہ میں موجود رکاوٹوں کا بھی تفصیل سے ذکرکیا۔ گورنرنے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ جن قبائلی علاقوں میں سیکورٹی خدشات کے باعث انسداد پولیومہم اور معمول کی ویکسنیشن کوموثرانداز میں جاری رکھنے میں رکاوٹیں درپیش ہیں انہیں فوری پردورکیاجائے۔ گورنر سردار مہتاب احمدخان نے ہدایت کی کہ فوج کے تعاون سے پولیو کے قطرے پلانے کی مہموں کو کامیاب اور محفوظ بنایاجائے اور معمول کی ایمونائزیشن کے معیار اورفعالیت میں بھی بہتری لائی جائے۔

گورنر نے پولیٹیکل انتظامیہ پرزوردیاکہ وہ اس حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کا ادراک کریں اور خود کو اس کام سے مبرا نہ سمجھیں وہ ہدایات کاانتظار کئے بغیراپنی ذمہ داریاں نبھائیں اورپولیو ورکروں کو تمام ترسہولتیں اورسیکورٹی فراہم کریں تاکہ وہ بلاخوف اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے انجام دے سکیں۔ گورنرنے وقتاً فوقتاً جلائزہ اجلاس منعقد کرنے کی بھی ہدایت کی تاکہ پولیو وائرس کی موجودگی سے ہونے والے نقصانات کاراستہ روکاجاسکے اورملک سے اس موذی مرض کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ کیاجاسکے۔

متعلقہ عنوان :