قبائلی علاقوں میں منظم طریقے سے گڑ بڑ جاری ہے، ٹانک اور بنوں کے واقعات بھی اسی سلسلہ کی کڑیاں ہیں ،ترجمان وزارت داخلہ، امام کعبہ کسی صورتحال میں لال مسجد نہیں جائینگے ، فیصل مسجد میں خطبہ جمعہ دینگے ،26 مئی کے سیمینار میں قومی اداروں کی کردار کشی کی گئی ، عدالت عظمی کا تقدس پامال کیا گیا،بریگیڈئر (ر)جاویداقبال چیمہ کی بریفنگ

منگل 29 مئی 2007 20:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29مئی۔2007ء) بریگیڈئر ریٹائرڈ جاوید اقبال چیمہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں چھبیس مئی کو سیمینار کے دوران تقریروں میں قومی اداروں کے خلاف زبان استعمال کرتے ہوئے ان کی کردار کشی کی گئی ہے اور عدالت عظمی کا تقدس پامال کیا گیاہے ، جس پر وزارت داخلہ نے قائم مقام چیف جسٹس کو لکھے گئے خط میں ذمہ داران کے خلاف نوٹس لینے کی درخواست کی ہے ، امام کعبہ مسلم دنیا کے عظیم دینی رہنماء ہیں وہ کسی صورتحال میں لال مسجد نہیں جائینگے ، تاہم فیصل مسجد میں خطبہ جمعتہ المبارک دینگے ، قبائلی علاقوں میں بم دھماکوں اور خود کش حملوں میں مقامی عسکریت پسند اور بعض مدارس کے طالب علم ملوث ہیں ، قانون نافذ کرنے والے ادارے ان کے خلاف سختی سے نمٹیں گے ، انسانی سمگلنگ کو روکنے کیلئے پاکستان ، ایران ، ترکی اور یونان مشترکہ کوششیں کررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

منگل کو یہاں وزارت داخلہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بریگیڈئر ریٹائرڈ جاوید اقبال چیمہ نے کہا کہ سپریم کورٹ بار کو دو شرائط پر سیمینار منعقد کرنے کی اجازت دی گئی تھی جن میں سیاست بازی اور کردار کشی نہ کرنے کا طے کیا گیا تھا مگر سیمینار میں دونوں شرائط کی پامالی کی گئی اور کھلے لفظوں میں قومی اداروں کے خلاف تقریریں کرتے ہوئے ان کی کردار کشی کی گئی انہوں نے کہا کہ سیمینار میں عدالت عظمی کے تقدس کو بھی بری طرح پامال کیا گیا اس تمام صورتحال کا نوٹس لینے کیلئے وزارت داخلہ نے سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو ایک خط لکھا ہے جس میں قائم مقام چیف جسٹس سے درخواست کی گئی ہے ، انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں ایک منظم طریقے سے گڑ بڑ جاری ہے ٹانک اور بنوں کے واقعات بھی اسی سلسلہ کی کڑیاں ہیں حکومت انتہاء پسند عناصر کے گرد گھیرا تنگ کررہی ہے اور یہ لوگ اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونگے ، مقامی انتہاء پسند عناصر اور مدارس کے طالب علم بم دھماکوں اور خود کش حملوں میں ملوث ہیں ، قانون نافذ کرنے والے ادارے ان کی تحقیقات کررہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کے دھماکوں کی تحقیقات جاری ہیں بلوچستان میں حالات حکومت کے کنٹرول میں نہیں ، کوئٹہ کی پولیس نے گزشتہ روز بلوچستان لبریشن آرمی کے دو کارکنوں کو گرفتار کر کے ان سے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کیا ہے ، کوئٹہ کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر کے دفتر کے قریب سے چھبیس کلو گرام بارود بھی برآمد کیا ہے ، انہوں نے کہاکہ پاکستان ہیومن ٹریفنگ اور ہیروئن سمگلنگ کی روک تھام کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہا ہے اور گزشتہ سالوں کی نسبت موجودہ سال میں اس میں بہت حد تک کمی آئی ہے ، انہوں نے کہا کہ ترکی سے یونان بھیجنے کیلئے تیار بیٹھے دس ہزار پاکستانیوں کے بارے میں شائع ہونے والی خبریں بے بنیاد ہیں ، ایران ، ترکی اور یونان کا کلچر قانونی طورپر داخل ہونے والے پاکستانیوں کی تعداد میں سال 2006ء میں 2005ء کی نسبت 39فیصد کمی لائی گئی انسانی سمگلنگ کے دھندے میں ملوث 506 افراد اور ان کے معاون کاروں کو رواں سال کے اپریل تک گرفتار کیا گیا جبکہ سال 2006ء 1462 لوگ گرفتار کئے گئے تھے ، انہوں نے کہا کہ سال 2006ء میں 33 فیصد انسانی سمگلروں کو عدالت نے سزائیں دیں ایف آئی اے ایف سی بلوچستان ، کروٹ گارڈ ، بلوچستان لیویز کے علاوہ بلوچستان اور سندھ پولیس نے سرحدوں پر مزید سختی کر دی ہے ، انہوں نے کہا کہ انسانی سمگلنگ پر قابو پانے کیلئے پاکستان ، ایران ، ترکی اور یونان نے اپنے متعلقہ اداروں کے رابطوں کو موثر بنانے کیلئے اقدامات جاری ہیں ، اس سلسلہ میں مشترکہ ورکنگ گروپ بھی تشکیل دیئے گئے ہیں اور ان کے اجلاس بھی ہوتے رہتے ہیں انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ امام کعبہ ایک عظیم دینی رہنماء ہیں وہ لال مسجد نہیں جائینگے تاہم فیصل مسجد میں جمعتہ المبارک کا خطبہ دینگے انہوں نے کہا کہ لال مسجد کا مسئلہ حکومت بات چیت کے ذریعے حل کرے گی مسجد اور جامعہ حفصہ میں موجود طالبات اور طالب علم آپریشن کی راہ میں رکاوٹ ہیں مگر اس کے باوجود اگر مسئلہ حل نہ ہوا تو آپریشن آخری آپشن ہوگا ۔

متعلقہ عنوان :