وزیر اعلیٰ پنجاب نے دیہی مراکز صحت و بنیادی مراکز صحت کی خالی اسامیوں پر بھرتیوں کرنے کی منظوری دیدی

بدھ 15 اکتوبر 2014 21:17

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15اکتوبر 2014ء ) مشیر وزیر اعلی پنجاب برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ صوبہ میں ہیلتھ روڈ میپ پر عملدرآمد کرنے اور صحت کے شعبہ کی ترقی کے لئے ویژنری ہیلتھ منیجرز کی ضرورت ہے ، وزیر اعلی محمد شہباز شریف کی ہدایت پر ضلعی و تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں کے علاوہ دیہی مراکز صحت و بنیادی مراکز صحت کو اپ گریڈ کرنے کے منصوبے پرعملدرآمدشروع ہو چکا ہے اور وزیر اعلی نے صوبہ بھر میں بنیادی مراکز صحت اور دیہی مراکز صحت پر میڈیکل آفیسرز ، ویمن میڈیکل آفیسرز اور پیرا میڈکس کی خالی آسامیوں پر فوری بھرتی کی منظوری دے دی ہے ، مذکورہ خالی اسامیوں پر بھرتی کا اختیار متعلقہ ضلع کے ای ڈی اور ہیلتھ کو دے دیا گیا ہے ۔

انہوں نے یہ بات ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز کے کمیٹی روم میں صوبہ بھر کے ای ڈی اوز ہیلتھ کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر سیکرٹری صحت پنجاب جواد رفیق ملک، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر زاہد پرویز ، عالمی ادارہ صحت کے صوبائی چیف ڈاکٹر عبید السلام ، بل گیٹس فاؤنڈیشن کے ڈاکٹر اسلم چوہدری ،تمام اضلاع کے ای ڈی اوز ہیلتھ ، ہیلتھ پروگرام ڈائریکٹر ز کے علاوہ پنجاب ہیلتھ روڈ میپ ٹیم کے ارکان بھی موجود تھے - اجلاس کو بتایا گیا ہیلتھ روڈ میپ پر عملدرآمد کے لئے 2015 ء تک صوبے کے 550 بنیادی مراکز صحت کو اپ گریڈ کر دیا جائے گا جہاں ہفتہ بھر 24 گھنٹے 24/7 پروگرام کے تحت لیبر روم اور زچہ بچہ کی صحت کی سہولیات مہیا کر دی جائیں گی - اجلاس میں بتایا کہ صوبے میں 24 سے 31 اکتوبر ہیپا ٹائٹس کنٹرول کا ہفتہ منایا جائے گا - 27 اکتوبر کو ہیپا ٹائٹس کنٹرول کانفرنس ایوان اقبال میں منعقد کی جا رہی ہے جس میں ایک ہزار سے زائد ہیلتھ ایکسپرٹ شرکت کریں گے - ہیپا ٹائٹس کنٹرول ویک کے دوران تمام ضلعی اور تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں اور مراکز صحت پر آگاہی سیمینار ز کے انعقاد کے علاوہ بینرز آویزاں کرنے ، ڈاکٹرز ، نرسوں اور دیگر سٹاف کے لئے حفاظتی تدابیر ، ہسپتال کا کوڑا کرکٹ تلف کرنے ، ڈسپوزل ایبل سرنجوں کو ضائع کرنے کے بارے میں ٹیکنیکل ورکشاپ اور دیگر تقاریب کا اہتمام کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں صوبے میں پولیو ، ڈینگی ہیپا ٹائٹس ، ماں بچے کی صحت اور دیگر ہیلتھ پروگراموں کی کارکردگی ، ہسپتالوں میں صفائی کی صورتحال ، ادویات کی خریداری ،دستیابی ،ڈاکٹرز اور دیگر سٹاف کی حاضری ، بچوں کے حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام (ای پی آئی ) پر عملدرآمد کی پیش رفت ، کوریج ، کولڈ چین مینجمنٹ ، تھرڈ پارٹی ایویلیویشن اور دیگر انتظامی امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ بہت سے مسائل ایسے ہیں جنہیں حل کرنے کے لئے وسائل نہیں بلکہ جذبے اور کام کی لگن کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ای ڈی او ہیلتھ اور متعلقہ ہسپتال کا میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اگر پرو ایکٹو طریقے سے کام کرے تو نظام کی بیشتر خرابیوں کو دور کیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ہسپتالوں اور ہیلتھ مراکز کے دورے کے دوران صفائی اور عملے کی غیرحاضری کے مسائل سب سے زیادہ مشاہدے میں آتے ہیں ۔

سیکرٹری صحت جواد رفیق ملک نے کہا کہ محکمہ صحت کو ایسے افسران کی ضرورت ہے جو دفتری اوقات کے بعد بھی صحت کے شعبے اور اپنے ضلعے کی بہتری کے لئے فکر مند نظر آئیں ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تمام ای ڈی اوز ہیلتھ اپنی اپنی ترقیاتی سکیمیں 20 اکتوبر تک منظوری کے لئے متعلقہ افسران کو بجھوائیں اور اپنے ضلع کی ایس این ای بھی فوری طو رپر محکمہ صحت کو ارسال کریں تاکہ محکمہ خزانہ سے اس کی منظوری لی جا سکے ۔

انہوں نے تمام افسران کو وارننگ دی کہ ادویات کی حریداری کا عمل مکمل طور پر شفاف ہو اور ضلع کی ضرورت کے مطابق ادویات کی خریداری کی جائے ۔ ایسی ادویات نہ خریدی جائیں جو سال بھر سٹور میں پڑے پڑے ضائع ہوں اور استعمال نہ کی جا سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ غیر ضروری خریداری پر وسائل ضائع کرنے کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی - سیکرٹری صحت نے ادویات کو صحیح طریقے سے سٹور کرنے کے انتظامات اور صفائی کو بہتر بنانے کی ہدایت کی ۔

متعلقہ عنوان :