معذور بچوں پر خصوصی توجہ کے ساتھ با قاعدگی سے ورزش اور طبی معائنہ کرائیں ،ڈاکٹر یونس

ہفتہ 18 اکتوبر 2014 17:18

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18 اکتوبر۔2014ء) ذہنی طور پر معذور بچوں کی بحالی اور ان کا ریکارڈ مرتب کرنے کے لئے صوبے میں کوئی ادارہ موجود نہیں سماجی خدمت کا جذبہ رکھنے والے اور ادارے معذور بچوں کو معاشرے کا مفید شہری بنانے کے لئے حکومتی سرپرستی چاہتے ہیں ذہنی او ر جسمانی طور پر معذور بچوں کے عالمی دن کے موقع پر کوئٹہ کے مقامی ہسپتال میں تقریب منعقد کی گئی جس میں بچوں نے اپنے والدین کے ہمراہ شرکت کی ذہنی پسماندگی کا شکار بچوں کے لئے کام کرنے والے ادارے کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دو سو ذہنی اور جسمانی معذور بچوں کا ریکارڈ مرتب کیا گیا ہے اس کے لئے ہمیں ماہرین صحت اور حکومت کی سرپرستی کی ضرورت ہے جسمانی معذوری کے شکار افراد کا علاج کرنے والے ڈاکٹر محمد یونس احمد زئی نے کہا کہ معذور بچوں پر خصوصی توجہ کے ساتھ با قاعدگی سے ورزش اور طبی معائنہ کرائیں انہوں نے کہا کہ والدین غربت کی وجہ سے ایسے بچوں کا علاج نہیں کراتے انہوں نے کہا کہ معذور بچوں کے لئے قائم کئے گئے حکومتی مراکز کو فعال بنانے کی ضرورت ہے
؎

متعلقہ عنوان :