خیبر ایجنسی میں معاوضہ نہ ملنے پر پولیو ورکرز نے کام کر نے سے انکارکر دیا

پیر 20 اکتوبر 2014 15:05

خیبر ایجنسی میں معاوضہ نہ ملنے پر پولیو ورکرز نے کام کر نے سے انکارکر ..

خیبر ایجنسی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 اکتوبر۔2014ء) قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں تین روزہ پولیو مہم کاآغاز ہو گیا ہے تاہم کچھ علاقوں میں خاصہ دار فورس نے پولیو مہم میں حصہ لینے اور لنڈی کوتل میں بھی پولیو ورکرز نے معاوضہ نہ ملنے پر کام کرنے سے انکار کردیا ہے ۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق خیبر ایجنسی کے علاقے لنڈی کوتل اور جمرود سمیت بیشترعلاقوں میں پولیو ورکروں نے بچوں کو پولیو سے محفوظ رکھنے والی ویکسین کے قطرے پلانے سے انکار کردیا ۔

پولیو ورکرکا کہنا تھا کہ گزشتہ تین پولیو مہم کے واجبات اب تک انہیں ادا نہیں کیے گئے ہیں جس کی وجہ سے انہوں نے اس مہم میں حصہ لینے سے انکار کیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ خیبر ایجنسی کے دوسرے علاقے باڑہ میں بھی خاصہ دار فورس نے بھی پولیو مہم میں حصہ لینے سے انکارکردیا جس کے باعث پولیو ویکسین سے بچوں کے محروم رہنے کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب خیبر ایجنسی میں پولیو ویکسینیشن کے کوآرڈینیٹر ڈا کٹر سرفراز آفریدی نے بتایا کہ اس سلسلے میں فنڈز جاری کیے گئے تاہم مقامی سطح پر ان میں غبن کیا گیا، جس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔واضح رہے کہ دو روز قبل خیبرایجنسی اور جنوبی وزیرستان میں 3 نئے پولیو کیسز کے انکشاف کے بعد رواں سال ملک بھر میں پولیو سے متاثر ہونے بچوں کی تعداد 209 تک جاپہنچی ہے۔فاٹا میں پولیو کیسز کی تعداد 138 ہو گئی ہے، قبائلی علاقوں کے بعد پولیو کے سب سے زیادہ کیسز خیبرپختونخوا میں رپورٹ ہوئے ہیں جن کی تعداد 43 ہے۔

متعلقہ عنوان :