ملک میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد 210 تک پہنچ گئی ،عبد القادر بلوچ ، فاٹا میں دہشتگردی پولیو کی سب سے بڑی وجہ ہے ، حکومت اس پر قابو پانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کو یقینی بنا رہی ہے ، وفاقی وزیر سیفران عبد القادر بلوچ کا قومی اسمبلی میں جواب

پیر 20 اکتوبر 2014 22:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20اکتوبر۔2014ء) وفاقی وزیر سیفران عبد القادر بلوچ نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ ملک میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد 210 تک پہنچ گئی ہے ، فاٹا میں دہشتگردی پولیو کی سب سے بڑی وجہ ہے ، حکومت اس پر قابو پانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کو یقینی بنا رہی ہے ۔ پیر کو ڈاکٹر عذرا فضل پیجہو ، میر اعجاز حسین جاکھرانی ، شاہدہ رحمانی، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اور ڈاکٹر مہرین رزاق بھٹو کی طرف سے ملک میں پولیو کا مرض از سر نو پھیلنے اور نتیجتاً پاکستان کیخلاف بین الاقوامی پابندیاں عائد کرنے سے متعلق نوٹس کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد 210 تک پہنچ گئی ہے جن میں سے 108 فاٹا ، 43 خیبر پختونخوا، 19 سندھ ، 3پنجاب اور 6 بلوچستان میں ہیں حکومت نے اس کو کنٹرول کرنے کی بہت کوشش کی ہے مگر بد قسمتی سے جن علاقوں میں دہشتگردی ہے وہاں بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں دیئے جا سکے انہوں نے کہاکہ شمالی وزیرستان میں آپریشن ہونے کے بعد جو خاندان وہاں سے بنوں اور دیگر علاقوں میں آئے وہاں کے ایک لاکھ 38 ہزار بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے اور ہم نے یہ پابندی لگائی تھی کہ اس وقت تک راشن اور پیسے نہیں ملیں گے جب تک بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پیئں گے ورلڈ بینک اور دیگر ادارے بھی اس حوالے سے پاکستان کی مدد کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ جے یو آئی اور جماعت اسلامی اس حوالے سے حکومت کی مدد کرے اور پولیو کے قطروں کے حوالے سے جو خدشات ہیں انہیں دور کریں یہ ہماری آنیوالی نسلوں کا معاملہ ہے ہم بچوں کو قطرے پلانے کیلئے ایف سی ، خاصہ دار، ملک اور وہاں بااثر افراد کو بھی شامل کرینگے اور کوشش کرینگے کہ ہر بچے کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں ۔

(جاری ہے)

ہم اس مرض کو نہیں بڑھنے دینگے انہوں نے کہا کہ سندھ کے 19 کیسز میں سے 18 کا تعلق کراچی سے ہے وفاقی وزیر نے ایوان کو یقین دلایا کہ حکومت اس معاملے کو سنجیدہ لے گی اور وزیراعظم نواز شریف ذاتی طور پر اس مہم میں حصہ لینگے یہ قومی مسئلہ ہے جسے قومی سطح پر حل کیا جائیگا۔