پاکستان میں ٹی بی کے مریضوں کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ

جمعرات 23 اکتوبر 2014 15:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 اکتوبر۔2014ء) پاکستان میں ٹی بی کے مریضوں کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہر سال 5 لاکھ مریضوں کا اضافہ پاکستان ٹی بی کے لحاظ سے سے دنیا کا چوتھا بڑا ملک بن گیاہے حکومت ٹی بی کے تدارک کیلئے بھرپور اقداما ت کر رہی ہے تاکہ آنے والی نسل کو ٹی بی سے پاک ماحول فراہم کیا جاسکے ان خیالات کا اظہار جائنٹ سیکرٹری ہیلتھ عمر شیخ نے نیشنل ٹی بی پروگرام کے زیر اہتمام پہلے ٹی بی سیمپوزیم سے خطاب کے دوران کیاسیمپوزیم میں ملک صحت کے حکام ٹی بی کے مریضوں صوبائی کنٹرول منیجرزاور صحافیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی مقررین نے کہاکہ حکومت پاکستان اور دیگر پارٹنرٹی بی کے تدارک کیلئے مشترکہ طور پر کوششیں کر رہی ہیں گلوبل فنڈ یو ایس ایڈ اور ڈبلیو ایچ او کے تعاؤن سے 1500کے قریب لیبارٹریاں اور 5000سے زائد صحت کے مراکز قائم کئے ہیں جہاں پر ٹی بی کے مریضوں کو مفت علاج و معالجہ کی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں نیشنل ٹی بی کنٹرول پروگرام کے منیجر ڈاکٹر اعجاز نے کہاکہ ٹی بی عالمی صحت کے لئے ایک بڑا خطر ہ بن رہی ہے عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان میں ہر سالوں لاکھوں افراد ٹی بی کے مرض میں مبتلا ہو رہے ہیں جب کہ ملک میں مزاحمتی ٹی بی کے مریضوں کی تعداد 15000کے لگ بھگ ہے اور ٹی بی کے مریضوں کی تعداد کے لحاظ سے 22بڑے ممالک میں پاکستان چوتھے نمبر پر ہے مقررین نے کہا کہ ٹی بی ایک قابل علاج مرض ہے ٹی بی کی علامات میں دو ہفتے سے زیادہ کھانسی ہلکا بخار پسینہ آنا وزن میں کمی ہونا بلغم میں خون آنے کی علامات ہیں اور اس کی تشخیص تمام مراکز صحت سرکاری ہسپتالوں میں قائم ٹی بی یونٹس یا ٹی بی سنٹروں میں بلغم کے معائنے کے ذریعے مفت کرائی جاسکتی ہے انہوں نے کہاک میڈیا ٹی بی کے بارے میں آگاہی مہم میں بہتر کردار ادا کر سکتا ہے تاکہ اس مرض کی روک تھام کی جا سکے

متعلقہ عنوان :