پاکستان ترقی پذیر ملک ہے جہاں صحت عامہ کے چیلنجز بہت زیادہ ہیں ،گورنر سندھ

پیر 27 اکتوبر 2014 21:33

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27 اکتوبر۔2014ء) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العبادخان نے کہا ہے کہ پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے جہاں صحت عامہ کے چیلنجز بہت زیادہ ہیں شہری آبادی تناسب سے زیادہ بڑھ رہی ہے۔ جس کی وجہ سے سرکاری ہسپتال عوام کو وہ سہولیات فراہم نہیں کر پار ہے ہیں جس کی ضرورت ہے جب کہ دیہی علاقوں میں بھی صحت کے بڑے مسائل موجود ہیں انہوں نے کہا کہ اکثر لوگ فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے پیچیدہ بیماریوں کا علاج نہیں کرا پاتے ہیں۔

جن میں کینسر، جگر اور گردے کی بیماریاں شامل ہیں۔ جس کی وجہ سے نہ صرف مریض بلکہ پورا خاندان متاثر ہوتا ہے۔ یہی وجوہات تھیں جن کے پیش نظر گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العبادخان نے اپنے خصوصی فنڈ سے بارہ عدد Shearwave Elastography مشین صوبے کے مختلف ہسپتالوں میں مہیا کیں جن ہسپتالوں کو یہ مشین مہیا کی گئی ہیں ان میں سول ہسپتال کراچی، جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر، سندھ گورنمنٹ لیاری جنرل ہسپتال کراچی، سندھ گورنمنٹ قطر ہسپتال اورنگی ٹاؤن کراچی، سندھ گورنمنٹ ہسپتال لیاقت آباد کراچی، سندھ گورنمنٹ ہسپتال کورنگی نمبر ۵ کراچی، لیاقت میڈیکل کالج ہسپتال حیدرآباد، پیپلز میڈیکل کالج ہسپتال بے نظیر آباد، غلام محمد مہر میڈیکل کالج ہسپتال سکھر، چانڈکامیڈیکل کالج ہسپتال لاڑکانہ، سول ہسپتال خیر پور میرس اور شہداد پور انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایلاسٹو گرافی کی یہ مشین بلاتکلیف جگر ، گردہ ، گلے کی اور دیگر مہلک امراض کی بغیر Biopsy کے 100% درستگی کے ساتھ مرض کی تشخیص ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مشین کی موجودگی سے Biopsyسے نجات مل جائے گی۔ اس مشین کی خصوصیات میں بلا تکلیف اور Non Invasive تشخیص شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مریض کو نہ ہی بے ہوش کرنے کی ضرورت ہوتی ہے اور نہ ہی دیر تک ہسپتال میں رکھنا پڑتا ہے۔

یہ ان مریضوں کے لئے بھی قابل استعمال ہے جن کے لئے Biopsy مو زوں نہیں انہوں نے کہا کہ سینہ کے سرطان میں مبتلا عورتوں کا ابتدا میں تشخیص ممکن ہو پائے گا جو دیگر ذرائع سے ممکن نہیں ۔ گورنر سندھ نے کہا کہ ان مشینوں کے آنے کے بعد نہ صرف غریب لوگوں کو ان مشینوں سے استفادہ حاصل کرنے کا موقع ملے گا بلکہ آسان اور بروقت علاج بھی ممکن ہوسکے گا ۔

گورنر سندھ نے ان مشینوں کی مینٹی نینس اور ٹریننگ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ مشینیں اس لحاظ سے بہت قیمتی ہیں کہ ان کے ذریعے سے بروقت تشخیص کرکے انسانی جانوں کو بچایا جاسکتا ہے لہذا جس ادارے کو مشین دی جارہی ہے ان پر لازم ہے کہ وہ ان کی مکمل دیکھ بھال کا بندوبست کریں۔ دریں اثناء گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العبادخان نے گورنر ہاؤس آئے ہوئے ڈاؤ یونیورسٹی کے ڈاکٹروں کے ایک وفد سے بھی ملاقات کی جنہیں جگر کی پیوند کاری کی ٹریننگ کے لئے منتخب کیا گیا ہے آٹھ ڈاکٹروں کا یہ وفد اس ماہ کے آخر میں ایڈوانس ٹریننگ کے لئے میری لینڈ امریکہ جائے گا جہاں جدید طریقہ کار سے جگر کی پیوند کاری کی ٹریننگ حاصل کریں گے اس سے پہلے 2 ڈاکٹر ترکی کے شہر استنبول سے جگر کی پیوند کاری کی 6 ماہ کی ٹریننگ حاصل کرچکے ہیں۔

گورنر سندھ نے کہا کہ جگر کا عارضہ بڑی تیزی سے بڑھ رہا ہے اس کا علاج مہنگا ہونے کی وجہ سے اکثر لوگ علاج سے محروم رہ جاتے ہیں جب کہ پاکستان میں یہ علاج صرف اسلام آباد تک محدود ہے دنیا میں کم ہی ممالک ایسے ہیں جو جگر کی پیوند کاری میں مہارت رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ڈاکٹرز دنیا میں ایک مقام رکھتے ہیں ۔ جگر کی پیوند کاری کی یہ ٹریننگ انہیں نہ صرف نئی جہد سے متعارف کرائے گا بلکہ ان کی مہارت سے پاکستانیوں کو بے پناہ فائدہ حاصل ہوگا اور انتہائی کم لاگت سے انسانی جانوں کو بچانے کے لئے ان ڈاکٹرز کی خدمات حاصل ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ ڈاؤ یونیورسٹی لیور ٹرانسپلانٹ کے شعبہ کو بین الاقوامی معیار کے مطابق تیار کررہی ہے امید ہے کہ ان ڈاکٹروں کی ٹریننگ کے ساتھ ساتھ یہ شعبہ بھی عوام کی خدمات کے لئے بروقت تیار ہوجائے گا۔

متعلقہ عنوان :