ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال حافظ آباد میں داخل مریضہ کے لواحقین کا عملہ پر وحشیانہ تشدد

منگل 28 اکتوبر 2014 19:59

حافظ آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28اکتوبر 2014ء )ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال حافظ آباد میں داخل مریضہ کے لواحقین کا عملہ پر وحشیانہ تشدد خواتین نے ہسپتال کے عملہ کو جوتوں، لاتوں اور گھونسوں سے شدید زدو کوب کر ڈالا۔ہسپتال کی وارڈ میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگی۔ ایم ایس ڈاکٹر شاہد فاروق نے قانونی کارروائی کے لئے سٹی پولیس کو درخواست جمع کروا دی۔

تفصیلات کے مطابق نواحی گاؤں گھنیا کی رہائشی شہناز کو گزشتہ رات پیٹ اور معدہ میں درد کے باعث ڈسٹرکٹ ہسپتال کے شعبہ ایمر جنسی میں لایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ابتدائی طبی امداد کے بعد اسے فی میل وارڈ میں منتقل کر دیا۔ شہناز کی تیمار داری کے لیے اس کے قریبی رشتہ دار مرد و خواتین کی بڑی تعداد فی میل وارڈ میں جمع ہو گئی۔

(جاری ہے)

ڈیوٹی پر موجود وارڈ بوائے شاہداقبال نے جب اس کے لواحقین کو وارڈ سے جانے کو کہا تو تمام خواتین نے اس سے جھگڑا شروع کر دیا اور وارڈ میں ہی اسے جوتوں، لاتوں اور گھونسوں سے شدید زدو کوب کیا اور وہ نڈھال ہو کر گر گیا۔

اپنے ساتھی کو بچانے کے لیے جب دیگر اہلکار مہر صغیر، عابد ، اظہر اور اسد وغیرہ جب وہاں پہنچے تو انہوں نے ان اہلکاروں کو بھی تشدد کو نشانہ بنایا۔ خواتین نے ڈاکٹروں اور دیگر عملہ سے بد تمیزی کرتے ہوئے غلیظ گالیاں بھی نکالیں تا ہم ایم ایس ڈاکٹر شاہد فارو ق نے موقع پر پہنچ کر زخمی اہلکاروں کو ان کے چنگل سے چھڑایا۔ عملہ کو زدوکوب کرنے اور سرکاری کام میں مداخلت کرنے پر ایم ایس نے ان کے خلاف پولیس تھانہ سٹی میں درخواست جمع کروا دی۔