محکمہ صحت میں سفارش کلچر کے خاتمے کیلئے این ٹی ایس لازمی ہو گا،شہرام خان ترکئی

بدھ 29 اکتوبر 2014 17:01

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29 اکتوبر۔2014ء)خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر برائے صحت شہرام خان ترکئی نے کہا ہے کہ سفارش کلچر کا خاتمہ کرتے ہوئے محکمہ صحت میں تمام تر بھرتیاں میرٹ کی بنیاد پر کی جائیں گی تاکہ قابل اور محنتی افراد کو آگے لایا جا سکے ۔اور اسی غرض سے تمام بھرتیوں میں این ٹی ایس لازمی کیا جا رہا ہے۔یہ باتیں انہوں نے بدھ کے روز پشاور میں اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہیں۔

اجلاس میں سٹیرنگ کمیٹی کے تمام ممبران نے شرکت کی۔سینئر وزیر نے کہا کہ وہ دور گزر چکا جب لوگ سفارش کے بل بوتے پر میرٹ کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے اور اہل افراد کا حق غصب کر کے ملازتیں حاصل کر لیتے تھے اور ملک و قوم کے نقصان کا باعث بنتے تھے مگر اب ایسا نہیں ہو گا ،اب بھرتیوں کیلئے قابل افراد کو ترجیح دی جائے گی اور اس کیلئے این ٹی ایس لازمی کیا جا رہا ہے اور اس کے بغیر ایک بھی فرد بھرتی نہیں کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ محکمہ صحت میں100 نہیں بلکہ دو200 فیصد میرٹ دیکھنا چاہتے ہیں تاکہ محکمہ صحت کو مزید فعال اور عوام کیلئے مفید بنایا جا سکے۔شہرام خان ترکئی نے متعلقہ افسروں کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ محکمہ صحت میں گاڑیوں کا ناجائز اور بے دریغ استعمال بند کریں اور تمام پروجیکٹ سے متعلق خراب گاڑیوں کی فوری مرمت کروا کر انہیں قابل استعمال بنایا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت میں جو بھی ایمانداری اور محنت سے بہتر انداز میں کام کر رہا ہے تو حکومت اسے خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انعام سے بھی نوازے گی مگر جو بھی اپنے فرائض کی انجام دہی میں غافل پایا گیا تو انہیں بالکل برداشت نہیں کیا جائے گا اور اس کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔اجلاس میں سینئر وزیر شہرام خان ترکئی نے محکمہ صحت میں فوری طور پرتبادلوں پر پابندی بھی عائد کر دی۔