بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایبولا وائرس کی شناخت کے لئے سکینر نصب کردیا گیا

بدھ 29 اکتوبر 2014 19:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29 اکتوبر۔2014ء)وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کو آرڈینیشن کی جانب سے بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایبولا وائرس کی شناخت کے لئے سکینر نصب کر دیا گیاہے ملک کے باقی بڑے ایئرپورٹس پر سکینرزکی تنصیب کی جائے گی۔ صحت کی عالمی تنظیم(ڈبلیوایچ او) کی ہدایات کی روشنی میں وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن نے موثر اقدامات اٹھائے ہیں اور ایبولا کے خطرے کے تدارک کیلئے جامع کوششیں کی ہیں ۔

اس سلسلے میں وزیر مملکت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن کی جانب سے تمام متعلقہ اداروں اور حکام کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان میں ایبولا وائرس کی آمد روکنے کیلئے سخت کوششیں کی جائیں جس کا متاثرہ ممالک کے مسافروں کے ذریعے منتقل ہونے کا خدشہ ہے۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں ایئر پورٹس، زمینی داخلے کے مقامات اور بندرگاہوں پر سخت نگرانی کا عمل شروع کیا جائے گا۔

نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سمیت جناح ہسپتال کراچی، سروسز ہسپتال لاہور، فاطمہ جناح چیسٹ اینڈ جنرل ہسپتال، حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال گلگت، عباس انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز مظفر آباد، پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اسلام آباد کی انتظامیہ اور عملہ کو وائرس کے خاتمہ کے لئے ہدایات جاری کی گئی ہیں اور کسی ایسے کیس کی صورت میں فوری اقدامات اٹھانے کے لئے کہا گیا ہے۔

نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ نمونے اکٹھے کرنے اور ڈبلیو ایچ او گلوبل لیبارٹریز کو منتقل کرنے کی ضروری صلاحیت سے لیس ہے۔ پمز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سے کہا گیا ہے کہ وہ ایسے کسی بھی کیس کی صورت میں بروقت اقدام اٹھائیں اور علیحدہ کمروں سمیت ہنگامی علاج معالجہ کو یقینی بنائے۔ ملک کے دیگر ہسپتالوں کو بھی ایسی ہی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ ایبولا سے متاثرہ علاقوں سے آنے والے کسی بھی ممکنہ متاثرہ مسافر کا تفصیلی طبی جائزہ لیا جائے گا اور اسے 21 روز تک آبزرویشن سینٹر میں رکھا جائے گا اور ایبولا کیس کی نشاندہی کی صورت میں اسے ہسپتالوں میں قائم کئے گئے خصوصی روم میں رکھا جائے گا جبکہ صحت کی عالمی تنظیم کے تعاون سے طبی تربیت کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے جس میں ایبولا کا خاتمہ اور ہسپتال میں علاج معالجہ سمیت انفیکشن کنٹرول اقدامات شامل ہیں تاکہ لوگوں میں ایسے وائرس کو منتقل ہونے سے روکا جا سکے۔

عالمی ادارہ صحت نے افریقہ میں تباہی پھیلانے والے ایبولا وائرس سے نمٹنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے حوالے سے حکومت پاکستان کو ہائی الرٹ کیا ہے۔ اس حوالے سے وفاقی حکومت نے چاروں صوبائی حکومتوں کو وائرس سے نمٹنے کے لئے حکمت عملی مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اسی طرح وفاقی حکومت نے چاروں صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی ہے کہ ایئرپورٹ پر ممکنہ ایبولا وائرس سے نمٹنے کیلئے خصوصی آئسولیشن یونٹ قائم کئے جائیں جبکہ ملک کے داخلی و خارجی راستوں پر بھی مسافروں کی سکریننگ کی جائے، شپنگ پورٹ پر بھی خصوصی میڈیکل کیمپس لگانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ایئرپورٹس پر بیرونی ممالک سے آنے والے مسافروں کے بخار کو چیک کرنے کیلئے اسکریننگ گیٹ بھی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ایسے مسافر جو افریقہ کے ممالک سے پاکستان آتے ہیں، انہیں ایئرپورٹ پر ہی چیک کیا جانا چاہئے اور کسی بھی مسافر کو بخار ہونے کی صورت میں متعلقہ اداروں کو بتایا جائے ۔