تھر پارکر میں پانی و غذائی قلت اور طبی سہولیات کی عدم فراہمی کے باعث خواتین اوربچوں سمیت لوگوں کی اموات پر ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کااظہار تشویش

بدھ 29 اکتوبر 2014 21:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29 اکتوبر۔2014ء) متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے تھر پارکر میں پانی و غذائی قلت اور طبی سہولیات کی عدم فراہمی کے باعث خواتین اوربچوں سمیت لوگوں کی اموات پر گہری تشویش کااظہار کیا ہے اورکہا ہے کہ تھر پارکر میں لوگوں کی روزانہ اموات کے باوجود مئوثر اور ٹھوس اقدامات نہ کرنا پیپلزپارٹی اورحکومت سندھ کی کھلی بے حسی ہے ۔

ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ تھرمیں معصوم بچے،خواتین،بزرگ اورنوجوان بے بسی کی تصور بنے ہوئے ہیں اور پرنٹ و الیکٹرونک میدیا پر تھر پارکر کی صورتحال کی واضح نشاندہی کے بعد بھی حکومت سندھ ، اس کے وزراء اور ارکان اسمبلی نے نظریں چرا رکھی ہیں۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ تھر پارکر میں لوگوں کی اموات اور اس کی روک تھام کیلئے حکومت سندھ کی جانب سے کسی قسم کے اقدامات نہ کرنے سے ثابت ہوگیا ہے کہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت سندھیوں سے کتنی مخلص ہے اورہر ذی شعور شخص اس بات کا اندازہ لگا سکتا ہے کہ سندھی عوام کیلئے جتنے دعوے اور وعدے پیپلزپارٹی اور حکومت سندھ کرتی چلی آئی ہے اس میں وہ کس حد تک کامیاب اور پورا اتری ہے ؟۔

(جاری ہے)

رابطہ کمیٹی نے کہاکہ پیپلزپارٹی کے رہنماؤں اور حکومت سندھ کے وزراء اور ارکان اسمبلی میں ذرا برابر بھی دکھی انسانیت کی خدمت کا جذبہ ہوتا تو آج تھر پارکر میں خواتین ، بچے ، بزرگ اور نوجوان غذا ، پانی کی قلت اور طبی سہولیات کے فقدان کے سبب موت کے گھاٹ نہیں اتر رہے ہوتے اور تھر پارکر کے معصوم لوگوں کی اموات کی ذمہ داری مکمل طور پر پیپلزپارٹی اور حکومت سندھ پر عائد ہوتی ہے ۔

رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم نواز شریف سے مطالبہ کیا کہ تھر پارکر میں غذا اور پانی کی قلت اور طبی سہولیات کے فقدان کے باعث خواتین ، بچوں سمیت لوگوں کی اموات کے مسلسل واقعات پر حکومت سندھ کی مجرمانہ غفلت اور خاموشی کا سنجیدگی سے نوٹس لیاجائے اور تھر پار کر کے عوام کو غذا ، پانی اور طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے ہر سطح پر مثبت اقدامات فی الفور بروئے کار لائے جائیں ۔