شکارپور،سول اسپتال میں دوائیں نایاب ،مریض پریشان ،کوئی پرسان حال نہیں

جمعہ 31 اکتوبر 2014 19:02

شکارپور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31اکتوبر۔2014ء) شکارپورکی سول اسپتال میں دوائیں نایاب ہوگئیں ،مریض پریشان ہال کوئی پرسان حال نہیں ہے مریضوں بے یار ومددگار ، سول اسپتال کے اندر درخت تک بیچ دیئے گئے ، کوئی پرسان حال نہیں۔ نوٹیس لینے کا مطالبہ ۔ تفصیلات کے مطابق۔

(جاری ہے)

شکارپور ضلع کی تاریخی قدیمی سول ہسپتال جس کو آربی یوٹی ہسپتال کے نام سے بھی جانا پہنچانا جاتا ہے سندھ حکومت کی جانب سے بھاری مقدار میں دؤائیں دینے کے باوجود شکارپور کی ہسپتال میں داخل یا بیرونی مریضون کو کوئی خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوا جبکہ شکارپور سول ہسپتال میں کوئی بھی ماہر سرجن مقرر نہیں ہے جس کی وجہ سے شکارپور کی عوام پریشانی سے دوچار ہے جب کہ سول ہسپتال میں آنے والے مریض جن میں سکندر علی شر، خالد پنہوار ،مسمات افروز نے صحافیوں کو بتایاکہ ڈاکٹر حضرات اسپتال کی کوئی دوائی نہیں دیئے جبکہ ماہر سرجن ڈاکٹرون کی شدید قلت ہے جو کہ پریشانی کا سبب بن رہی ہے انہوں نے مزید کہاکہ شکارپور سول اسپتال میں ایکسرے کی فیس بھی سو سے ڈیڈ سو روپے اور الٹراساؤنڈ اور دیگر سرکاری ٹیسٹون پر بھی بھاری فیس مقرر کی گئی ہے جوکہ غریب عوام کے بس سے باہر ہے مزیدکہ سندھ حکومت سرکاری ہسپتالوں میں دوائیں فراہم کررہی ہے مگر میڈیل سپرینڈینٹ عبدالروف میمن کی ملی بھگت سے دوائیں بیچی جارہی ہیں انہوں نے مزیدکہاکہ سول ہسپتال میں لگے ہوئے درخت تک میڈیکل سپرینڈینٹ ڈاکٹر عبدالروف میمن نے کاٹواکر بیچ دیئے ہیں جس کی وجہ سے ماحولی آلودگی پیدا ہونے کا خدشہ پایا جاتاہے انہوں نے اسموقعے پر وزیر صحت ، سیکریٹری صحت اور دیگر بالا حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ نوٹیس لے کر معاملے کی انکوائری کروائیں کہ مریضون کو دوائیں فراہم کرنے کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں اور ہسپتال کی دوائیں اور درخت بیچنے کی معاملے میں انکوائری کمیشن مقرر کروائیں تاکہ شکارپور کی عوام کو رلیف مل سکے